نیشنل

ہریانہ میں شال اور سوئٹر فروخت کرنے والے کشمیری کو ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کے نعرے لگانے کے لئے کی گئی زبردستی

نئی دہلی _ ہریانہ کے اضلاع فتح آباد اور کیتھل میں سوئٹر اور شال فروخت کرنے والے کشمیری وینڈر کو نشانہ بناتے ہوئے ہراسانی کے دو الگ الگ واقعات سامنے آئے ہیں، جن کے سوشل میڈیا پر ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ پولیس نے دونوں معاملات کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

 

سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر محبوبہ مفتی کی دختر التجا مفتی نے کیتھل سے متعلق ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارمس پر شیئر کرتے ہوئے چیف منسٹر نایاب سنگھ سینی اور ڈی جی پی او پی سنگھ سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

 

دوسرے واقعہ میں فتح آباد کے ہنس کالونی میں اتوار کی دوپہر ایک کشمیری بنڈی پر شال اور سوئٹر اور  سردیوں کے ملبوسات فروخت کر رہا تھا، کو ایک مقامی شخص نے اس وقت روک لیا جب اس نے ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کا نعرہ لگانے سے انکار کیا۔ الزام ہے کہ مقامی شخص نے  کشمیری شخص کے ساتھ بدسلوکی کی اور ہاتھا پائی بھی کی۔

 

اس واقعے کی دو ویڈیوز منظر عام پر آئی ہیں۔ پہلی 16 سیکنڈ کی ویڈیو میں سرخ اور سیاہ جیکٹ پہنے ایک شخص ملبوسات کی بنڈی کے سامنے کھڑا ہوکر گالم گلوچ اور دھمکیاں دیتا نظر آتا ہے۔ دوسری 36 سیکنڈ کی ویڈیو میں وہ شخص کشمیری بنڈی والے کا کالر پکڑ کر اسے ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کا نعرہ لگانے پر مجبور کرتا دکھائی دیتا ہے۔

 

محلے کی چند خواتین نے مداخلت کی، جن میں سے ایک نے حملہ آور کو بتایا کہ دکاندار کا کالر پکڑنا غلط ہے۔ تاہم مقامی شخص نے نعرہ نہ لگانے کی صورت میں  مارنے کی دھمکی دی۔ بعد ازاں دیگر رہائشی موقع پر پہنچے اور اسے  چھوڑنے پر آمادہ کیا۔

 

فتح آباد کے ایس پی سدھانت جین نے پیر کے روز میڈیا کو بتایا کہ کشمیری نوجوان نے پولیس کو آگاہ کیا ہے کہ وہ باقاعدہ شکایت درج کرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تفصیلی جانچ جاری ہے اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button