ایجوکیشن

تعلیمی انقلاب کے بغیر معاشرے میں تبدیلی ممکن نہیں۔ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں امریکہ کے ڈاکٹر حیدر محمد خان کا خطاب

حیدرآباد۔ 15 جون (راست) کسی بھی معاشرے میں تعلیمی انقلاب کے بغیر بہتری نہیں آسکتی اور تعلیمی انقلاب کے لئے صرف انفرادی کوششیں کافی نہیں ہیں بلکہ اس سے عمل میں حکومت اور سرکاری وسائل کو شامل کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار امریکہ میں مقیم ماہر امراض اطفال ڈاکٹر حیدر محمد خان نے کیا۔ وہ ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ میں طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کر رہے تھے۔ حیدر محمد خان نے کہا کہ سرکاری وسائل سے استفادہ عوام کا حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کے معیار میں بہتری کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے حکومت، اساتذہ اور تمام فریقوں کا تعاون اور توجہ درکار ہے۔ ڈاکٹر حیدر محمد خان نے طلبہ کو جہد مسلسل کا مشورہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ کامیابی صرف صلاحیتوں سے حاصل نہیں ہوتی بلکہ یہ صلاحیتوں، ڈسپلن اور محنت کا امتزاج ہے۔

 

 

انھوں نے بلب کے مؤجد تھامس ایڈیسن کے قول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ایجاد اور کامیابی میں صلاحیتوں کا 10 فیصد اور محنت اور نظم کا 90 فیصد دخل ہے۔ انھوں نے وقت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ واحد چیز ہے جو دوبارہ واپس نہیں آسکتا۔اس موقع پر ڈان اسکول کے طلبہ نے روبوٹکس کے شعبے میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کیا اور مختلف ماڈلس پیش کئے جو انھوں نے ماہر انجینئرس کی نگرانی میں سیکھے اور بنائے ہیں۔ ڈاکٹر حیدر محمد خان نے طلبہ کی صلاحیتوں کی ستائش کرتے ہوئے انھیں مشورہ دیا کہ وہ جدید ٹکنالوجی کے ساتھ ساتھ اپنی روایات و تہذیب کو بھی ساتھ لے کر چلیں اور ایک توازن برقرار رکھیں۔

 

 

ممتاز ماہر امراض جلد ڈاکٹر غلام عباس نے جو ڈاکٹر حیدر محمد خان کے اسکولی ہم جماعت رہ چکے ہیں، ان کی طویل جدوجہد کا تذکرہ کیا اور بیان کیا کہ کس طرح ڈاکٹر حیدر محمد خان نے مشکلات کے باوجود ڈاکٹر بننے کا اپنا خواب پورا کیا۔ صدرنشین ڈان گروپ آف انسٹی ٹیوشنس فضل الرحمن خرم نے اسکول آمد اور طلبہ سے خطاب اور ان کی رہنمائی و حوصلہ افزائی کے لئے ڈاکٹر حیدر محمد خان کا شکریہ ادا کیا۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button