این آر آئی

ڈاکٹر عبدالقدیر چیرمین شاہین گروپ آف انسٹیٹیوٹس کا دبئی، میں والہانہ استقبال اور مختلف ملی کنونشنس کا انعقاد

ڈاکٹر عبدالقدیر چیرمین شاہین گروپ آف انسٹیٹیوٹس کا دبئی، میں والہانہ استقبال اور مختلف ملی کنونشنس کا انعقاد ۔

ملک و ملت کی موجود تشویشناک صورتحال سے نپٹنے کے لیے تعلیمی و معاشی استحکام ناگزیر، دانشوران کے خطابات 

دبئی متحدہ عرب امارات 24/( محمد یوسف الدین خان نیوز اینڈ ویڈیوز میڈیا سروس/ اردو لیکس )

کنوینر "انڈو عرب کونسل فار ایجوکیشن اینڈ لیٹریچر” دبئی، امارات۔ ادیب اللہ ادؔیب کے بموجب چیرمین شاہین گروپ آف انسٹیٹیوٹس ڈاکٹر عبدالقدیر کی دبئی آمد پر فلاحی سماجی و ملی تنظیمیں کی جانب سے پرتپاک استقبال اور مختلف ملی موضوعات پر سیمنارس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ نو-ویٹل ہوٹل دبئی میں ایک استقبالیہ تقریب، بعنوان "تو شاہین ہے پرواز ہے کام تیرا” منعقد ہوئی جس میں محسن ملت و ماہر تعلیم ڈاکٹر عبدالقدیر کی تعلیمی مشن جو ایک انقلاب سے کم نہیں اس پر کنوینر انڈو عرب کونسل فار ایجوکیشن اینڈ لیٹریچر دبئی ادیب اللہ ادؔیب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ملک و ملت کی معاشی پسماندگی میں جہاں علم و ہنر کی کمی بنیادی وجوہات میں سے ہے وہیں اہل علم اور ملی محسنین کی ناقدری بھی ایک اہم وجہ ہے اس لئے بھی ہمیں جہاں علم و فن کے حصول میں کوشاں رہنا ہے وہیں وقت رہتے ایسے محسنین اور مجاہدین کی بھی وقت بروقت ہمت افزائی اور انکے نعم البدل تیار کرنے میں اپنی توانائی کا استعمال کرنے کی اشد ضرورت ہے،

انہوں نے مہمان "صاحب جشن ” ڈاکٹر عبدالقدیر کی فکر و جدوجہد کی روادار بیان کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کی بہتات اور وسائل کی قلت کے باوجود پورے ملک میں عصری مدارس و مکاتب کا جال بچھانے پر انکی خدمات کا اعتراف کرتےہوئے انہیں”سر سید العصر” کے نام سے موسوم کیا جانا غلط نہ ہوگا۔ اس موقع پر امتیاز احمد چیرمین امیریٹس فارمیسیسٹ ایسوسی ایشن نے اپنے خیالات رکھتے ہوئے "صاحب جشن” ڈاکٹر عبدالقدیر کو تہنیت پیش کی انکے علاوہ عبدالروف بیدر(PWG کمپنی دبئی) نے بھی "صاحب جشن” کے اس تعلیمی مشن و سفر سے سامعین کو واقف کروایا اور ہدیہ تشکر کے طور پر اپنی کمپنی کی جانب سے تحائف و شال پوشی پیش کی۔ اس کے علاوہ شمالی ہند کے مختلف تنظیموں نے پورے امارات میں معزز مہمان کی خدمات کی ستائش و اعزاز میں مختلف قابل ستائش محافل کا انعقاد عمل لایا جس میں، "موجودہ تعلیمی پالیسی اور لائحہ عمل” اور ملک کی 75 یوم آزادی کی مناسبت سے "آزادی اور آزاد کی تعلیمی پالیسی ” اور "ملت کی معاشی،تعلیمی،معاشرتی و تہذیبی پسندیدگی کی وجوہات اور حل” کے عنوانات سے مختلف گروپ ڈیسکشنس اور میٹنگز آرگنائزر کی گئی۔ جس میں معزز مہمان نے اپنے مشن اور ویژن کا ماحصل و لُبِّ لُباب کے طور پر اقبال کے چند فکر انگیز اشعار کی طرف اشارہ کیا ” تو شاہین ہے پرواز ہے کام تیرا ،

تیرے سامنے آسمان اور بھی ہے۔

 

نہیں تیرا نشیمن قصر سلطانی کے گنبد پر،

تو شاہین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں۔

اور عالم انسانیت کو ہماری تہذیب و قیادت کی پیاسی اور محتاج بتاتے ہوئے کہا،

"سبَق پھر پڑھ صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا

لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا”

آپ کی فکر و نظر بیک وقت اقبال کہ فلسفہ خودی، آزاد کا عزم و استقلال اور سر سید کی دور اندیشی و حکمت عملی کا حسین امتزاج معلوم ہوتا ہے۔انکے علاوہ  مہمان اعزازی مشہور تعلیمی و رفاہی جہد کار امیر احمد چیرمین مناپات فاؤنڈیشن،ویژن 2040، کوچن کیرلا، )نے تمام سامعین سے یہ عزم لیا کہ ہم دینے والے بنیں ناکہ لینے والے اور ہر صاحب استطاعت شخص ایک نادر و مستحق بچہ کو اپنی ایک اضافی اولاد تصور کرتے ہوئے اسکی وقتی امداد نہیں بلکہ کفایت کرنے والے بنے دیگر میزبانوں میں انجنئیر عبدالسفیان معیز (رائیک مین کمپنی)، احمد حیدر آباد(الخیر فاؤنڈیشن انٹرنیشنل) جناب انجنئیر عبدالنصر (الخیر ) یوسف حیدر آباد(M.O.E.F) اطہر (الخیر) اختر حسین (DFTS)، اسلم محفوظ (DIETZEL)، ظہیر خان علیگڑھ، عادل دہلی، انجم بہار، عبد العلیم ممبئی، سیف جامعہ، الماس نظام آباد، عمر نظام آباد، انجنئیر عزیر بیدر کے علاوہ شاہین گروپ آف انسٹیٹیوٹس سے فارغ طلباء وطالبات اور اولیاء طلباء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button