انٹر نیشنل

“پرواسی بھارتیہ دیوس ۲۰۲۳” نے گلف این آر آئیز کو مایوس کیا

ریاض ۔ کے این واصف

۱۷ وین پرواسی بھارتیہ دیوس (غیر مقیم ہندوستانیون کا جشن) امسال مدھیہ پردیس کے شہر اِندور میں منعقد کیا جارہا ہے۔ یہ سہ روزہ جشن ۸ تا ۱۰ جنوری جاری رہے گا۔ جس کا افتتاح اتوار کی صبح عمل میں آیا۔ اس جشن میں سینکڑوں ہندوستانی جو غیر ممالک میں آباد ہیں شرکت کرتے ہیں اس کا اہتمام وزارت خارجہ ہند کرتا ہے۔

سن ۲۰۰۵ مین شروع ہوئے اس جشن میں یہ پہلا موقع ہے جب گلف این آر آئیز اس جشن سے مایوس اور ناراض ہیں اس کی وجہ جائز بھی نظر آتی ہے۔ کیونکہ اس سال خلیج کے 6 (سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، عمان، بحرین اور قطر) ممالک میں برسرے کار ہندوستانیوں کو “پرواسی بھارتیہ سمان” ایوارڈ کے عطا کئے جانے میں بری طرح نظر انداز کیا گیا ہے۔ اس سال دنیا کے کئی ممالک سے ۲۷ ہندوستانی نژاد افراد کو اس ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا جبکہ خلیجی ممالک جہان تقریباُ ۹۰ لاکھ ہندوستانی پاسپورٹ ہولڈر باشندے برسرے کار ہیں۔ ان میں سے متحدہ عرب امارات سے صرف ایک ہندوستانی کو ہی ایوارڈ کے لئے منتخب کیا گیا۔ خصوصاُ سعودی عرب، ایک ایسا ملک جس میں ہندوستانی پاسپورٹ ہولڈرز تعداد کے اعتبار سے دنیا میں سب سے زیادہ ہیں اور ورلڈ بینک کے جاری اعداد و شمار کے لحاظ سے ہندوستان کو زر مبادلہ کے حصول میں دنیا کا پہلا ملک مانا جاتا ہے اور ہندوستان کو حاصل ہونے والے جملہ زر مبادلہ کا ۵۰ فیصد خلیجی ممالک کے این آر آئیز کی جانب سے حاصل ہوتا ہے۔

خلیجی ممالک میں رہنے والے این آر آئیز ملک کے عظیم تر مفاد میں کام کرنے، اس کی معیشت کا سہارا بننے، ملک کے ٹور ازم کو بڑھاوا دینے، سماجی خدمات کی ادائیگی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے میں اور سب سے اہم بات خلیج کے 6 ممالک میں رہنے والے ہندوستانی باشندے اپنے میزبان ممالک میں پر امن ترین باشندوں میں شمار کئے جاتے ہیں، اپنے وطن کے پرچم کو بلند رکھنے والے ایسے باشندوں کو پرواسی بھارتیہ سمان ایوارڈ سے نہیں نوازے جانے کی ارباب مجاز کے پاس کوئی وجہ ہوتو ہوگی مگر گلف این آر آئیز میں اس ایوارڈ کو لیکر کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button