ایجوکیشن

ٹیٹ امتحان _ کم وقت میں زیادہ نشانات کیسے حاصل کریں ؛ مناسب منصوبہ بندی کامیابی کی ضامن ہے

شاہد علی حسرت 

ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حیدرآباد

(مضمون نگار TSATپر ڈیجیٹل لیسن پریزنٹر ہیں اور SCERT شعبہ اردو سے وابستہ ہیں)

 

حکومت تلنگانہ نے ماہ اگست کی یکم تاریخ کو ٹیٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، درخواستیں 16 اگست تک آن لائن جمع کرائی جاسکتی ہیں۔ ٹیٹ کا امتحان 15 ستمبر کو ہوگااور نتائج کا اعلان ستمبر کی 27 تاریخ کو کیا جائے گا۔

اس بار عمل تیز ہوگا۔ نوٹیفکیشن اور امتحان کے درمیان صرف ڈیڑھ ماہ کا وقفہ ہے۔ اس لیے امیدواروں کو نصاب Syllabus کی مکمل تفہیم اور اچھی طرح سے منصوبہ بندی کے ساتھ امتحان کی تیاری کرنی چاہیے۔

 

قانون حق تعلیم 2009 کے مطابق، جو لوگ تدریس کا پیشہ اختیار کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے ٹیٹ (ریاستی اہلیت کا امتحان) کوالیفائی کرنا لازمی ہے۔ اگر آپ پہلی سے پانچویں جماعت تک پڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کو پیپر-1 میں کوالیفائی کرنا ہوگا اور اگر آپ چھٹی سے 8ویں جماعت تک پڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کو پیپر-2 میں کوالیفائی کرنا ہوگا۔ صرف وہی لوگ جنہوں نے TET میں کوالیفائی کیا ہے TRT (ٹیچر ریکروٹمنٹ ٹیسٹ) لکھنے کے اہل ہیں۔ TET میں حاصل کردہ نشانات کا TRT میں 20 فیصد وزن ہوتا ہے لہذا TET میں نمبر TRT میں منتخب ہونے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ لہذا اپنے آپ کو صرف ٹیٹ میں کوالیفائی کرنے تک محدود نہ رکھیں۔ اعلیٰ نشانات حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

 

زبان -1 میں اردو آپشن بہت اہم ہے جو TET کے حوالے سے دونوں پرچوں میں مشترک ہے۔ کل 150 نشانات کے TET سوالیہ پرچے میں 30 سوالات اردو کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ 30 میں سے 30 نشانات حاصل کرنا آسان ہے اگر آپ تلنگانہ ادب، ثقافت، الفاظ، قواعد، تدریسی طریقوں، اور منصوبہ بندی کے ساتھ دیے گئے نصاب کا مطالعہ کرتے ہیں۔ ایک ہی نصاب دینے سے دونوں پرچوں کی اردو مضمون کی تیاری ایک ہی وقت میں مکمل کی جاسکتی ہے۔ آپ کو تلنگانہ ریاستی حکومت کی طرف سے 2015 میں مضمون کے لحاظ سے 1 سے 10 جماعت تک کی اردو نصابی کتب کو اچھی طرح سے پڑھنا چاہیے

 

فہم کی جانچ

 

ان دیکھا متن( نظم) ان دیکھا متن (نثر )مختلف شعرا، مصنفین اور ان کے ادبی خدمات و سوانح نگاری اصناف ادب ، اردو زبان کی مبادیات، علم ہجا حروف شمسی و قمری، علم صرف علم نہو، کلمہ ،مستقل کلمہ اور اس کے اقسام، علم عروض علم بیان ،صنعت علم اعداد، حروف تہجی، مخارج اعراب، مرکب الفاظ، سابقے لاحقے ،مترادفات اضداد، کہاوتیں ،زو معنی الفاظ، واحد جمع، مذکر مونث اور رموز و اوقاف سے امیدواروں کی صلاحیتوں کو جانچنے کے لیے سوالات آئیں گے جبکہ طریقہ تدریس میں اردو زبان کی ابتدا، مادری زبان کی اہمیت اور مقاصد ، جماعت واری استعدادی صلاحیتوں کا فروغ، زبان کی بنیادی مہارتیں ، زبان کے طریقہ تدریس ، تدریسی و اکتسابی آلات کی اہمیت اور استعمالات ،زائد نصابی سرگرمیاں ،منصوبہ بندی اور مسلسل جامع جانچ سے سوالات پوچھے جائیں گے۔

اگر آپ سوالیہ پرچے میں نظم/نثر کو سمجھ کر پڑھیں تو آپ کو ان سوالات کے جوابات آسانی سے مل سکتے ہیں۔ آپ کو سابقہ TET کے سوالیہ پرچوں کا اچھی طرح جایزہ لے کر سوالات کی نوعیت بھی جانچنا چاہیے۔

اردو کی درسی کتابوں کے اسباق کو ترتیب وار پڑھنا چاہیے نصابی کتب کے تمام اسباق کی فہرست جدول کی شکل میں لکھی جائے۔ اس جدول میں شاعر/مصنف کا نام، ان کی تخلیقات، عنوانات/ایوارڈز، طرز تحریر، تصنیفات، متن کے کلیدی تصورات لکھے جائیں۔ نصابی کتابوں میں شامل شاعروں/ ادیبوں کو الگ سے پڑھنا چاہیے۔ ڈاکٹر م-ق سلیم کی تصنیفات اس کے لیے کار آمد ہیں ۔

 

ذخیرہ الفاظ

 

ٹیٹ میں ایسے سوالات بھی ہوں گے جو آپ کی ذخیرہ الفاظ کی مہارتوں کی جانچ کریں گے ،اس‌‌کے‌ لیے آپ نصابی کتابوں میں دیے گئے الفاظ کا اچھی طرح فہم حاصل کریں۔

 

ایک اہم نسخہ

جب آپ ٹیٹ کے سابقہ پرچے دیکھتے ہیں تب آپ صرف صحیح جواب پڑھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں لیکن اگر آپ دیے گئے تین غلط جوابوں کے متعلق بھی بھرپور معلومات حاصل کریں گے تو اگلے ٹیٹ میں وہاں ان تین غلط جوابوں میں سے ایک سوال بنائے جانے کے قوی امکانات ہوتے ہیں۔ اس عمل کو "how to drop the wrong three answers "کہتے ہیں ۔

 

 

کامیابی کچھ اور نہیں غالب ہے کام کرنا ہی کامیابی ہے

اگلے مضمون میں”بچے کی نشوونما اور علم تدریسیات "پر آپ سے دوبارہ ملاقات

متعلقہ خبریں

Back to top button