بزنس

یو پی آئی کے نئے اصول یکم اگست سے اہم تبدیلیاں

نیشنل پے منٹس کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) نے یو پی آئی (UPI) صارفین کے لیے یکم اگست 2025 سے چند نئے اصول نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان تبدیلیوں کا مقصد یو پی آئی نظام پر پڑنے والے غیر ضروری بوجھ کو کم کرنا اور خدمات کو بہتر بنانا ہے۔

 

بیلنس چیک پر روزانہ حد

اب تک صارفین اپنی بینک بیلنس کو جتنی بار چاہیں یو پی آئی ایپس جیسے پے ٹی ایم، فون پے، گوگل پے کے ذریعے چیک کرسکتے تھے۔ لیکن یکم اگست سے صارفین روزانہ صرف 50 بار ہی بیلنس چیک کرسکیں گے۔

 

اسی طرح اگر کسی موبائل نمبر سے کئی بینک اکاؤنٹس لنک ہوں، تو وہ صارف ایک دن میں 25 بار ہی یہ معلومات حاصل کرسکتا ہے کہ کون کون سے اکاؤنٹس اس نمبر سے جڑے ہوئے ہیں۔

 

آٹو پیمنٹ صرف غیر مصروف اوقات میں

آٹو پے سہولت مثلاً EMI، بلز، سبسکرپشنز وغیرہ کے لیے بھی نیا اصول متعارف کیا گیا ہے۔اب آٹو پے ریکویسٹ صرف کم مصروف اوقات میں ہی بینک سرور کو بھیجی جائے گی تاکہ نظام پر بوجھ کم ہو۔ تاہم، عام صارف کی جانب سے کیا گیا کوئی فوری یو پی آئی ادائیگی  جیسے کسی کو رقم بھیجنا  اس قاعدے سے متاثر نہیں ہوگا۔

 

تبدیلیوں کی وجہ کیا ہے؟

یو پی آئی کے ذریعہ ہر ماہ تقریباً. 1800 کروڑ سے زائد کی لین دین ہوتی ہے۔ گزشتہ اپریل اور مئی کے دوران یو پی آئی خدمات میں کئی بار خلل پیدا ہوا، جس کی وجہ NPCI نے یہ بتائی کہ بہت زیادہ API کالز جیسے بار بار بیلنس یا ٹرانزیکشن اسٹیٹس چیک کرنا کی جا رہی تھیں۔

 

عام صارف پر کیا اثر پڑے گا؟

زیادہ تر صارفین دن میں 50 بار سے کم ہی بیلنس چیک کرتے ہیں، اس لئے ان تبدیلیوں کا عام استعمال کرنے والوں پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا۔ لیکن جو لوگ بار بار بیلنس یا اکاؤنٹ معلومات دیکھتے ہیں، انہیں نئے اصول کے تحت حدود کا خیال رکھنا ہوگا۔

 

یہ اصول کس پر لاگو ہوں گے؟

تمام بڑے یو پی آئی ایپس جیسے پے ٹی ایم، فون پے، گوگل پے وغیرہ استعمال کرنے والوں پر یہ قواعد لاگو ہوں گے۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button