آر بی آئی کے نئے قواعد: انتقال کرنے والے کھاتہ داروں کی رقم اور لاکر کی اشیاء نامینی یا وارثین کو 15 دن میں منتقل کرنا لازم

ریزرَو بینک آف انڈیا نے بینک کھاتہ داروں اور ان کے ورثاء کے لئے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ جن کھاتہ داروں کا انتقال ہوجائے، ان کے بینک کھاتوں یا لاکرس میں موجود رقم اور قیمتی اشیاء نامینی یا قانونی وارثین تک پہنچانے کے قواعد میں ترمیم کی گئی ہے۔
بینکوں پر لازم ہوگا کہ کھاتہ دار کے انتقال کے بعد موصول ہونے والے دعوی کو 15 دنوں کے اندر مکمل کریں، اگر تاخیر ہو تو نامینی کو معاوضہ دینا ہوگا۔
"ریزرَو بینک آف انڈیا ڈائریکشنز 2025” کے تحت نئے اصول جاری کئے گئے ہیں جنہیں مارچ 2026 سے نافذ کیا جائے گا۔ نامینی یا سرویور شپ کلاس کے ساتھ کھولے گئے ڈپازٹ اکاؤنٹس کی رقم یا اثاثے بینک کی ذمہ داری کے تحت نامینی یا سرویور کو منتقل کئے جائیں گے۔
اگر کلاس شامل نہیں ہے تو سادہ طریقۂ کار کے تحت کلیم سیٹلمنٹ کی جائے گی۔ کواپریٹو بینکوں کے کھاتوں میں سیٹلمنٹ کی حد 5 لاکھ روپے اور دیگر بینکوں میں 15 لاکھ روپے ہوگی، اور اس حد سے زائد رقم کے لیے قانونی وراثت یا عدالت کی جانب سے جاری سرٹیفکیٹ طلب کیا جاسکتا ہے
۔ اگر دعویٰ 15 دن میں حل نہ کیا گیا تو بینک کو متعلقہ رقم کے ساتھ 4 فیصد سالانہ سود نامینی کو ادا کرنا ہوگا۔ لاکر یا بینک کسٹڈی میں رکھی اشیاء واپس کرنے میں تاخیر پر ہر دن کے حساب سے 5000 روپے جرمانہ ہوگا۔ یہ نئے قواعد کھاتہ داروں اور ان کے ورثاء کے لیے بڑی سہولت فراہم کریں گے۔