انٹر نیشنل

سعودی عرب۔ آدھی تنخواہ غذائی اشیاء کی خریداری میں خرچ۔ مہنگائی کی تشویش ناک صورتحال

ریاض ۔ کے این واصف

ایک سروے رپورٹ کے مطابق خلیجی ممالک میں سعودی عرب سب سے مہنگی ریاست قرار پائی۔ غذائی امور کے ماہر انجینیئر عبد العزیز الیاقوت نے کہا ہے کہ ملک میں 500 غذائی اشیا کی قیمتوں میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔

سبق ویب سائٹ کے مطابق عبد العزیز الیاقوت نے کہا ہے کہ ’پڑوسی ممالک کے مقابلے میں سعودی عرب میں غذائی اشیا مہنگی ہیں۔‘انہوں نے کہا ہے کہ ’چار افراد پر مشتمل خاندان کا سربراہ پہلے غذائی اشیا پر اپنی تنخواہ کا 38.5 فیصد خرچ کرتا تھا لیکن قیمتوں میں اضافے کے بعد اب وہی خاندان ماہانہ تنخواہ کا 48 فیصد خرچ کرتا ہے۔‘

انجینیئر عبد العزیز الیاقوت کا کہنا تھا کہ ’120 رضا کاروں کے تعاون سے مختلف مارکٹوں میں 500 بنیادی اشیا کی قیمت معلوم کی گئی۔‘’پھر ان اشیا کی قیمتوں کا تقابل پڑوسی ممالک کی مارکیٹوں سے کیا گیا تو معلوم ہوا کہ بیشتر اشیا کی قیمتیں سعودی مارکیٹ میں 28 فیصد زیادہ ہیں۔‘

انہوں نے کہا ہے کہ ’عالمی مارکیٹ میں غذائی اشیا کی قیمت میں کمی ہوئی ہے مگر ہمارے تاجروں کی طرف سے قیمتوں میں اضافہ ناقابل فہم ہے۔‘’رواں سال 2023 کا تقابل اگر 2022 سے کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ بعض بنیادی غذائی اشیا کی قیمت میں 20 سے 25 فیصد اضافہ ہوا ہے حالانکہ عالمی منڈی میں کمی ہوئی ہے۔‘

نہ صرف غذائی اشیا بلکہ مکانوں کے کرایوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ اسپتالوں اور دواؤں کی قیمتیں بھی اس دوڑ مین پیچھے نہیں ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button