پولیس کا بنیادی مقصد لوگوں میں تحفظ کے احساس کو بڑھانا ہے۔ ڈی جی پی تلنگانہ

*• پولیس کا بنیادی مقصد لوگوں میں تحفظ کے احساس کو بڑھانا ہے۔*
*• لوگ ہمیشہ ایک پرامن اور محفوظ معاشرہ چاہتے ہیں*۔
*• لوگوں سے ابتدائی معلومات اکٹھی کی جائیں۔ اس طرح جرائم پر قابو پایا جا سکتا ہے اور انہیں حل کیا جا سکتا ہے۔
*• جوپرانے مجرم ہیں جو اکثر جرائم کرتے ہیں۔ ان کی ہر حرکت پر نظر رکھی جائے۔*
*• سڑک حادثات اور سائبر کرائمز کے بارے میں لوگوں میں بیداری پیدا کرنا اور ان کی قیمتی جانوں اور پیسے کو بچانا پولیس کی ذمہ داری ہے۔*
*ہر کسی کو گاڑیوں کے زیر التواء چالان ادا کرنے چاہئیں۔*
*• پولیسنگ مجرموں کے ساتھ سخت ہے اور متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے۔*
*• یہ قابل تعریف ہے کہ ڈسٹرکٹ ایس پی راجیش چندرا کیس کی نگرانی کر رہے ہیں اور ذاتی طور پر کیس کی تحقیقات کو دیکھ رہے ہیں تاکہ مجرم کو مناسب سزا مل سکے۔*
• ضلع کاماریڈی میں پولیس افسران اور اہلکار امن و امان کو برقرار رکھنے میں شاندار کام کر رہے ہیں۔*
*• کمشنری کو چھوڑ کر ریاست کے اضلاع میں CEIR کے ذریعے موبائل ریکوری میں پہلی پوزیشن کے لیے کاماریڈی ضلع قابل ستائش ہے۔*
*• کہا جاتا ہے کہ ٹکنالوجی کے استعمال میں تلنگانہ کا محکمہ پولیس ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔*
* جیتندر، آئی پی ایس، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، تلنگانہ*
کاماریڈی (سیدکوثرعلی)ریاست کے عزت مآب ڈی جی پی ڈاکٹر جتیندر، آئی پی ایس نے پہلے پولس سلامی لی اور پھر ضلع پولیس دفاتر کے احاطے میں پودا لگایا۔ بعد ازاں کاماریڈی ڈسٹرکٹ پولیس آفس میں ضلعی پولیس افسران کے ساتھ ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
اس میٹنگ میں، ضلع ایس پی شری ایم راجیش چندر آئی پی ایس نے ضلع میں امن و امان کی برقراری، ترجیحی معاملات، اور جرائم کی تفتیش، اور پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے لوگوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کی وضاحت کی۔ اس پریزنٹیشن میں ضلع کو درپیش خصوصی چیلنجز، ان کو حل کرنے کے طریقے اور ضلعی پولیس کی طرف سے دکھائی جانے والی صلاحیتوں کا ذکر کیا گیا۔
ڈی جی پی نے ہر ایک سرکل انسپکٹر اور سب ڈویژنل آفیسر کے ساتھ خصوصی بات چیت کی اور اپنے علاقوں میں ہونے والے جرائم سے درپیش چیلنجوں، اہم مقدمات کی تفصیلات، ان کی پیش رفت اور جرائم کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈی جی پی نے واضح کیا کہ … محکمہ پولیس کا بنیادی مقصد لوگوں میں تحفظ کے احساس کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ پولیسنگ اس طرح کی جانی چاہیے جس سے لوگ محفوظ محسوس کریں۔ انہوں نے کہا کہ وقتاً فوقتاً لوگوں کی آراء اور معلومات جان کر نہ صرف ان کے مسائل کا حل دکھایا جا سکتا ہے بلکہ جرائم میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔
اسی طرح انہوں نے کہا کہ عوام کا اعتماد اسی وقت بڑھ سکتا ہے جب ہر معاملے کی موثر اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
انہوں نے سڑک حادثات پر قابو پانے کے لیے ہائی وے اتھارٹی اور محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے اٹھائے گئے احتیاطی اقدامات اور ان کے ساتھ مل کر لوگوں میں ٹریفک قوانین اور سائبر کرائمز کے بارے میں آگاہی پروگراموں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ جرم کے ارتکاب کے بعد کارروائی کرنے کے بجائے جرائم کو ہونے سے پہلے پیشگی اطلاع کے ساتھ روکا جائے اور جو لوگ اکثر جائیداد کے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں وہ دوبارہ جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں لہٰذا ان پر مسلسل نگرانی کی جائے۔
معزز شری چندر شیکھر ریڈی آئی پی ایس ملٹی زون-1 آئی جی پی، ضلع کلکٹر شری اشیش سنگوان، ضلع ایس پی شری ایم راجیش چندر آئی پی ایس، نظام آباد پولس کمشنر سری پی سائی چیتنیا، آئی پی ایس، کاماریڈی اے ایس پی چیتنیا، ایڈیشنل ایس پی ایڈمن کے نرسمہا ریڈی، ڈی ایس پیز سرینواس ریڈی، یعقوب ریڈی، وی آئی ایس پی ایس، اور دیگر موجود تھے۔