ساتویں جماعت کی کتاب سے مغل دور کے اسباق حذف۔تیرتھ استھل، چار دھام یاترائیں اور شکتی پیٹھوں کی تفصیلات شامل

نئی دہلی: نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے ساتویں جماعت کے سماجی علوم کے نصاب میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے مغل دور اور دہلی سلطنت سے متعلق تمام ابواب کو مکمل طور پر حذف کر دیا ہے۔
اس کی جگہ نئی درسی کتاب میں قدیم ہندوستانی ریاستوں، مقدس مقامات، مذہبی میلوں اور سرکاری ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
این سی ای آر ٹی حکام کے مطابق، یہ ترامیم قومی تعلیمی پالیسی (NEP) 2020 اور قومی نصابی فریم ورک برائے اسکولی تعلیم (NCF-SE) 2023 کی سفارشات کی روشنی میں کی گئی ہیں۔ ان تبدیلیوں کا مقصد بھارتی روایات، فلسفہ اور مقامی تناظر کو نصاب میں نمایاں کرنا ہے۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ فی الحال جاری کی گئی کتاب ‘ایکسپلورنگ سوسائٹی: انڈیا اینڈ بیانڈ’ کا پہلا حصہ ہے، جبکہ دوسرا حصہ آئندہ مہینوں میں منظر عام پر آئے گا۔ تاہم، یہ وضاحت نہیں کی گئی کہ مغلوں اور دہلی سلطنت سے متعلق
حذف شدہ ابواب آئندہ نصابی مواد میں کسی شکل میں شامل ہوں گے یا نہیں۔ یاد رہے کہ کووڈ-19 کے دوران، 2022-23 کے تعلیمی سال میں بھی ان ابواب میں کمی کی گئی تھی، لیکن اب انہیں مکمل طور پر نکال دیا گیا ہے۔
نئی کتاب میں مگدھ، موریہ، شُنگ اور سات واہن خاندانوں جیسے قدیم ہندوستانی راجاؤں کی حکمرانی پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ‘مقدس جغرافیہ’ کے عنوان سے ایک نیا باب بھی شامل کیا گیا ہے، جس میں بھارت
کے تیرتھ استھل، ۱۲ جیوترلنگ، چار دھام یاترائیں اور شکتی پیٹھوں کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔