ایجوکیشن

غوث نگر سٹوڈنٹ الیکشن: جمہوری شعور، قیادت سازی اور مثالی تنظیمی نظم و نسق کی درخشاں مثال.

غوث نگر سٹوڈنٹ الیکشن: جمہوری شعور، قیادت سازی اور مثالی تنظیمی نظم و نسق کی درخشاں مثال.

 

گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر میں طلبہ کے اندر جمہوری اقدار (Democratic Values)، ذمہ دار شہریت (Responsible Citizenship) اور مؤثر قیادت (Leadership Skills) کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک تاریخی اور منفرد اقدام کے تحت “غوث نگر سٹوڈنٹ الیکشن” (Ghaus Nagar Student Election) کا نہایت شاندار، منظم اور شفاف انعقاد عمل میں آیا۔ یہ انتخابی عمل نہ صرف ایک تعلیمی سرگرمی تھا بلکہ عملی زندگی کے لیے طلبہ کی ہمہ جہت تربیت (Holistic Development) کا ایک کامیاب نمونہ ثابت ہوا۔

 

اس انتخابی عمل میں جماعت ششم تا دہم کے تمام طلبہ کو باقاعدہ شامل کیا گیا اور پورا نظام بالکل عام انتخابات (General Elections) کے طرز پر ترتیب دیا گیا۔ بی ایل او (BLO – Booth Level Officer)، الیکٹورل رول (Electoral Roll)، فارم 17-اے (Form 17A)، بیلٹ باکس (Ballot Box)، پریسائڈنگ افیسر (Presiding Officer)، اسسٹنٹ پریسائڈنگ افیسر (Assistant Presiding Officer) اور دیگر انتخابی عملہ تشکیل دے کر ہر مرحلے کو عملی طور پر نافذ کیا گیا۔ طلبہ کو باری باری مختلف عہدوں کی ذمہ داریاں سونپی گئیں تاکہ وہ انتخابی نظام کی باریکیوں، نظم و ضبط اور شفافیت کو قریب سے سمجھ سکیں۔

 

جماعت دہم کے طلبہ نے جمہوری انداز میں مختلف طلبہ سیاسی جماعتیں (Student Political Parties) تشکیل دیں، جن میں سٹوڈنٹ یونٹی پارٹی (Student Unity Party)، چیمپئنز پارٹی (Champions Party)، وائس آف اسٹوڈنٹ پارٹی (Voice of studentParty) اور فیوچر لیڈر پارٹی (Future Leader Party) شامل تھیں۔ امیدواروں نے اپنے منشور (Manifesto) پیش کیے، اسکول کی بہتری اور ترقی کے لیے منصوبہ بندی (Development Planning) کی، اور مثبت و تعمیری مہم چلائی۔ شفاف ووٹنگ اور منصفانہ گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا گیا، جس میں چیمپئنز پارٹی کے امیدواروں نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرتے ہوئے کامیابی حاصل کی۔ ان کی جانب سے پیش کردہ اسکول ڈیولپمنٹ پلان کو تمام طلبہ نے کھلے دل سے سراہا۔

 

یہ پورا انتخابی عمل اپنی مثال آپ تھا، جس نے غوث نگر میں ایک نئی روایت کی بنیاد رکھی۔ یہاں طلبہ کو ذاتی سوچ سے آگے بڑھ کر سماج، ادارے اور اجتماعی فلاح کے لیے سوچنے کی تربیت دی گئی، اور انہیں یہ احساس دلایا گیا کہ ایک اچھا لیڈر وہی ہوتا ہے جو خدمت، دیانت داری اور ٹیم ورک کو اپنا شعار بنائے۔

 

اس کامیاب اور تاریخی پروگرام کے پس منظر میں جن دو شخصیات کی انتھک محنت، تنظیمی صلاحیت (Organisational Skills)، دل جمعی، ہمت، مستعدی اور گرم جوشی نمایاں طور پر نظر آئی، وہ ہیں جناب محمد رفیع صاحب اور جناب سید خالد صاحب۔ ان حضرات نے نہایت باریک بینی سے ہر مرحلے کی منصوبہ بندی کی، انتخابی عملے کی تربیت کی، طلبہ کی رہنمائی کی اور پورے نظام کو نظم و ضبط کے ساتھ آگے بڑھایا۔ صبح سے لے کر اختتام تک ان کی متحرک موجودگی، عملی نگرانی اور مثبت اندازِ قیادت نے اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

ان کے شانہ بشانہ اعجازالدین عبید صاحب نے بھی بھرپور تعاون پیش کیا اور انتظامی امور میں کلیدی کردار ادا کیا۔

 

انتخاب میں کامیاب ہونے والے تمام طلبہ کی گل پوشی (Felicitation Ceremony) صدر مدرس گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر جناب شاہد علی حسرت کے دستِ مبارک سے انجام پائی۔ اس موقع پر صدر مدرس نے نہ صرف طلبہ کو مبارکباد دی بلکہ خصوصی طور پر محمد رفیع صاحب اور سید خالد صاحب کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ:

 

> “اس کامیاب سٹوڈنٹ الیکشن کے پیچھے محمد رفیع صاحب اور سید خالد صاحب کی غیر معمولی تنظیمی صلاحیت، محنت، خلوص اور قیادت کارفرما ہے۔ ایسے معلمین ادارے کا اصل سرمایہ ہوتے ہیں۔”

 

 

 

اپنے صدارتی خطاب میں جناب شاہد علی حسرت نے طلبہ کو اتحاد، ہمت اور مستقل مزاجی کا پیغام دیتے ہوئے چند قیمتی اقوالِ زرّیں (Golden Words) ارشاد فرمائے:

 

> “آپ نے الیکشن تو جیت لیا، اب اپنے کردار، خدمت اور کارکردگی سے سب کے دل بھی جیتنے ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ قیادت اقتدار کا نام نہیں بلکہ ذمہ داری، جواب دہی اور خدمت کا تقاضا کرتی ہے۔

 

اس موقع پر محمد رفیع صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایسے انتخابات طلبہ کو عملی زندگی کے لیے تیار کرتے ہیں اور ان میں نظم و ضبط، خود اعتمادی اور فیصلہ سازی (Decision Making) کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں۔ سید خالد صاحب نے اسے عملی تعلیم (Experiential Learning) کی بہترین مثال قرار دیا، اور جیتنے والے تمام طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خدمت کا موقع جب ایک بار ملتا ہے تو ایسی خدمت کیجئے کہ لوگ اپ کو دوبارہ خدمت کرنے کے لیے خود سے منتخب کریں اور اسے ایک ذمہ داری سمجھتے ہوئے بخوبی نبھائیں جبکہ اعجازالدین عبید صاحب نے شفافیت اور دیانت داری کو کامیابی کی بنیاد بتایا۔

 

تقریب میں معلمین و معلمات کی کثیر تعداد موجود رہی، جن میں سمرین فاطمہ، شگفتہ یاسمین، میمونہ بیگم، قدسیہ سلطانہ، عرفانہ انجم، محمد تمیم الدین، اقبال حسین، عبداللہ مظہر، نسیم النساء شیخ اور دیگر اساتذہ شامل تھے۔ تمام کامیاب طلبہ نے باقاعدہ حلف برداری (Oath Ceremony) کے ذریعے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ایمانداری اور خلوص کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔

 

آخر میں معلمہ سمرین فاطمہ نے پُرخلوص اظہارِ تشکر (Vote of Thanks) پیش کرتے ہوئے صدر مدرس، منتظمین، اساتذہ اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا اور اس کامیاب پروگرام کو اجتماعی کاوشوں کا ثمر قرار دیا۔

 

یہ سٹوڈنٹ الیکشن نہ صرف گورنمنٹ ہائی اسکول غوث نگر کی تعلیمی تاریخ میں ایک سنگِ میل ثابت ہوا بلکہ یہ پروگرام دیگر تعلیمی اداروں کے لیے بھی جمہوری تربیت (Democratic Training)، قیادت سازی اور کردار سازی کا ایک قابلِ تقلید ماڈل بن کر ابھرا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button