انٹرٹینمنٹ

دھرما پروڈکشن خسارہ میں کرن جوہر کی الٹی گنتی شروع

محمد عبد السلام فلم جرنلسٹ

کرن جوہر کا دھرما پروڈکشن جو فلم انڈسٹر ڈسٹری کا سب سے دولتمند پروڈکشن ہاوز کہلاتا ہے اور جو لاوجر دین لائف فلمیں بناتا ہے اب لگتا ہے خسارہ کا شکار ہو گیا ہے اور اس کے پاس اتنا پیسہ نہیں رہا کر وہ خود سے فلمیں بنانے۔ اس لئے وہ فلم سازی کے ساتھ کسی اور پارٹنر کو چوڑنے کیلئے بڑے بڑے بزنس ہاوز سے اپروچ ہو رہا ہے یہی نہیں کرن جوہر اپنی پروڈکشن کمپنی کا 50 فیصد حصہ فروخت کرنا چاہ رہے ہیں

 

جس میں جس میں ممبی ، کولکتہ اور احمد آباد شامل ہے ساری فلم انڈسٹری حیران ان ہے کہ دھرما پروڈکشن اب اس حال میں کیسے پہنچ گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کرن جوہر کی کمپنی دھرما پروڈکشن میں 2010 ء تک سب کچھ ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا گڑ بڑ تو تب ہوئی جب کرن جوہر نے شاہ رخ خان کے ساتھ فلمیں بنانا بند کر دیا اور یہ پروڈکشن ہاوز اسٹار کڈز کو لانچ کر نا شروع کیا اور اسٹوڈنٹ آف دا ایر” سے الگ الگ طرح کی کہانیوں پر فلمیں بنانے لگے اس تجربہ میں کچھ فلمیں کامیاب رہیں تو کچھ بری طرح فلاپ ہوتی گئیں

 

اور نتیجہ میں کمپنی گھاٹے کا سودا کرنے لیکن کرن جوہر کو تو فلمیں بنائی ہی تھیں لیکن ایسی صورتحال میں انہوں نے کمپنی کی بگڑتی صورتحال پر سنجیدگی سے غور نہیں کیا بلکہ اپنی فلموں کو اگلی سطح پر لے جانے کے لیے باہر کی کمپنیوں سے قرض حاصل کرتے ہوئے "کلنک ” اور "برہما استر ” جیسی بڑے بجٹ کی فلمیں بنائی۔اور یہ دو فلمیں بھی دھرما پروڈکشن کو کچھ نہ دے سکیں۔یہی نہیں ان کی فلمیں”یودھا ” مسٹر اینڈ مسزز ماہی ” کل ” بیاڈ نیوز ” جیبی فلمیں کب آئیں اور کب گئیں کسی کو کچھ پتہ بھی نہیں چلا ایسی ہی فلموں سے دھرما پروڈکشن کی دیواریں ہل گئیں۔

 

دھرما پروڈکشن کی موجودہ صورتحال پر عام خیال یہ ہے کہ کرن جوہر فلمی دنیا میں کسی باہر کے اداکار کو آنے دینا نہیں چاہتے وہ صرف انڈسٹری والوں کے بچوں کو ہی اسٹار بنا نا چاہتے ایسے میں سب کچھ سامنے ہے اور آگے کیا ہونے والا ہے وہ ابھی سے کہنا قبل از وقت ہوگا بہر حال پارٹنر کے روپ میں کرن جوہر کو سارے گاما” کمپنی مل گئی ہے جس کے ساتھ وہ آگے فلمسازی کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button