اترپردیش: خاتون امیدوار نسیم سولنکی نے مندر میں چڑھایا پانی اور جلایا چراغ۔ امیدوارہ کے خلاف فتویٰ جاری۔ پجاریوں نے بھی مندر کو دھویا

نئی دہلی: اترپردیش کی سیساماؤ اسمبلی نشست سے سماج وادی پارٹی امیدوار نسیم سولنکی تنازعہ میں گھر چکی ہیں۔ آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا مفتی شہاب الدین رضوی بریلوی نے مندر میں پوجا کے معاملے میں ان کے خلاف فتویٰ جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ نسیم سولنکی کے شوہر عرفان سولنکی نے 2022 کے اسمبلی انتخابات میں سیسماؤ اسمبلی سیٹ سے کامیابی حاصل کی تھی۔ عرفان سولنکی کو ایک کیس میں 7 سال قید کی سزا کے بعد اسمبلی سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا جس کی وجہ سے یہ سیٹ خالی ہوئی ہے۔
اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے ان دنوں تمام امیدوار عوامی رابطوں میں مصروف ہیں۔ ان تمام نو اسمبلی سیٹوں پر 13 نومبر کو ووٹنگ ہوگی جبکہ نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔پورا معاملہ یہ ہے کہ نسیم سولنکی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں وہ شیولنگ پر پانی اور پھول چڑھاتے ہوئے نظر آ رہی ہیں۔ اس دوران انہوں نے مندر میں دیپ بھی جلایا۔ ان کا یہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد مولانا مفتی شہاب الدین کا ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے مولانا کہتے ہیں کہ ان سے یہ سوال پوچھا گیا ہے کہ مندر میں عورت کی عبادت اور پانی چڑھانے کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟
مولانا نے کہا ہے کہ شریعت کے مطابق اسلام میں بت پرستی مکمل طور پر ممنوع ہے۔ شریعت کی نظر میں کسی بھی شخص کے لیے خواہ وہ مرد ہو یا عورت، غلط ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایسی عورت کو توبہ کرنی چاہیے اور آئندہ کبھی کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس سے اس کا ایمان خطرے میں پڑ جائے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی عورت کو بھی کلمہ دوبارہ پڑھنا چاہیے۔
اس معاملے میں تنازعہ بڑھنے کے بعد نسیم سولنکی نے زی نیوز سے بات چیت میں کہا کہ وہ ہر مذہب کا احترام کرتی ہیں۔ اسے دیوالی کے موقع پر مندر بلایا گیا تھا اور اسی وقت وہ وہاں پہنچی تھیں۔ نسیم سولنکی نے کہا کہ مندر جانے کے بعد وہ گرودوارہ بھی گئیں اور آنے والے دنوں میں وہ چرچ میں بھی پروگرام کر سکتی ہیں۔ نسیم سولنکی نے کہا کہ انہیں کسی مذہب کا احترام کرنے اور ان کے مذہبی مقامات پر جانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
اس معاملے کو لے کر تنازع بڑھ گیا ہے کیونکہ مندر کے پجاریوں نے مندر کو پوتر کیا ہے اور ہریدوار سے گنگا کا پانی منگوا کر پورے مندر اور شیولنگ کو دھویا گیا ہے۔