بلڈ کینسر کوئی جان لیوا بیماری نہیں علاج کے ذریعہ مریض کی زندگی بچائی جاسکتی

بلڈ کینسر کوئی جان لیوا بیماری نہیں علاج کے ذریعہ مریض کی زندگی بچائی جاسکتی
یشودھا ہاسپٹل ہائی ٹیک سٹی حیدرآبادکے سینئر ڈاکٹر گنیش جیشیتوارکی پریس کانفرنس
نظام آباد:18/ ستمبر (نیوز اینڈ ویوز میڈیا سرویس) کینسر ایک عالمی مسئلہ ہے بروقت تشخیص اور صحیح علاج سے اس کا موثر مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ورلڈ کینسر ڈے 2025 ء کے موقع پر بلڈ کینسر کیخلاف شعوربیداری اور بروقت تشخیص و علاج کو ترجیح دیں۔ ان خیالات کا اظہار یشودھا ہائی ٹیک سٹی ہاسپٹل کے سینئر ڈاکٹر گنیش جیشیتوارنظام آباد پریس کلب پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
انہوں نے کہا کہ بلڈ کینسر کوئی جان لیوا بیماری نہیں ہے اور اسے جدید و عصری طبی طریقہ کار کے ذریعے بلڈ کینسر سے متاثر ہونے والے مریض کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر گنیش جیشیتوار نے کہا کہ ستمبر کا مہینہ بلڈ کینسر ڈے کے طور پر منایا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس کینسر کے مہنگے ترین علاج پر ترقی یافتہ ممالک میں 10 کروڑ روپے کے مصارف ہوتے ہیں۔ تاہم ہندوستان میں اس کے مصارف 20 لاکھ سے مکمل ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ یشودھا ہاسپٹل ہائی ٹیک سٹی میں 10لاکھ سے زائد مریض صحت یاب ہوئے ہیں اور ان کی نگرانی میں 10 ہزار سے زائد مریض بلڈ کینسر سے صحت یاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ نظام آباد ضلع سے تعلق رکھنے والا پرتاپ نامی لڑکا خون کے کینسر میں مبتلا تھا اور اس نے علاج کے لیے حیدرآباد کے یشودھا اسپتال سے رجوع کیا۔ 2014 سے 2017 تک علاج کروانے کے بعد، لڑکا مکمل طور پر صحت مند ہوگیا
۔اور وہ اپنی تعلیم اور کھیل کے میدان میں شاندار مظاہر ہ کررہا ہے۔ اسی طرح 13 سالہ سومیشور بھی اسی مرض میں مبتلا تھا اور اس کا علاج کیا گیا جس سے لڑکا صحت یاب ہوچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ورنی منڈل سے تعلق رکھنے والے راما راؤ 8 سال سے بلڈ کینسر کا علاج کروا رہے ہیں اور سماج میں سرگرم عمل ہیں۔ ڈاکٹر گنیش جیشیتوار نے کہا کہ بلڈ کینسر کبھی خوف اور بے یقینی کا باعث بنتا تھا
لیکن 2025 تک درست ادویات، ٹارگٹڈ ادویات، امیونو تھراپیز، ایڈوانس بون میرو ٹرانسپلانٹس کی وجہ سے بلڈ کینسر کی کئی اقسام خون کے امراض کی 90 فیصد سے تجاوز کرچکی ہیں اور آج مریض زندہ ہیں، وہ اس علاج کے ذریعے مکمل طور پر عام صحت مند زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہر 20 سیکنڈ بعد کوئی نہ کوئی بلڈ کینسر کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے لیکن آج ہمارے ملک میں دستیاب جدید نگہداشت کے باعث بلڈ کینسر زیادہ تر مریضوں میں قابل علاج ہے۔
انہوں نے خصوصی طور پر یاد دلایا کہ صحت پیسے کی طرح ہے اور ہمیں اس کی قیمت کا صحیح اندازہ اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک ہم اسے کھو نہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ کینسر کے خوف کے دن گئے اور ہر کینسر کا علاج یقینی طور پر علاج سے ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بلڈ کینسر کی نشاندہی ابتدائی طور پر وزن کم ہونا، بخار، تھکاوٹ،جلد کے رنگ میں تبدیلی، خارش ہونا، بہت زیادہ بالوں کا گرنا و دیگر وجوہات شامل ہے۔ اس موقع پر بلڈ کینسر سے متاثر ہوکر صحت یاب ہونے والے افراد خاندان کی جانب سے انہیں گلدستہ پیش کرتے ہوئے شالپوشی کی گئی۔