ہیلت

2 سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی کی سیرپ نہ دیں – مرکزی حکومت کا مشورہ

مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑہ میں کھانسی کی دوا پینے سے 11 بچوں کی موت کا واقعہ پیش آیا جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد مرکزی حکومت نے کھانسی کی دوا کے استعمال کے بارے میں اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

 

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسس نے واضح کیا ہے کہ دو سال سے کم عمر بچوں کو کھانسی کی دوا بالکل نہ دی جائے۔ جبکہ 2 سے 5 سال کے بچوں کو یہ دوا صرف ایمرجنسی کی صورت میں اور محدود مقدار میں استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

 

اطلاعات کے مطابق 7 ستمبر سے 20 ستمبر کے درمیان چھندواڑہ ضلع میں تقریباً 15 دن کے دوران 9 بچوں کی موت گردوں کی ناکامی کے باعث ہوئی۔ اسی طرح کے واقعات راجستھان کے ضلع سیکر میں بھی ریکارڈ کیے گئے، جہاں متاثرہ بچوں نے "کولڈ ریف” (Coldref) اور "نیکسٹرو سیرپ” (Nextro Syrup) کا استعمال کیا تھا۔ اس کے بعد مرکزی وزارتِ صحت نے فوری تحقیقات شروع کیں۔

 

نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرالوجی، اور سنٹرل ڈرگ اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن سمیت کئی ایجنسیاں چھندواڑہ پہنچیں اور بچوں کے استعمال شدہ کھانسی کی ٹانک کے نمونے جانچے۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ دوائیں آلودہ نہیں تھیں اور ان میں گردوں کو نقصان پہنچانے والے خطرناک کیمیکلز ڈائیتھلین گلائکول (DEG) یا ایتھلین گلائکول (EG) موجود نہیں تھے۔

 

اس کے باوجود ڈی جی ایچ ایس نے نئی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں میں کھانسی عام طور پر بغیر دوا کے بھی خودبخود کم ہو جاتی ہے، اس لیے صرف مناسب نیند اور احتیاطی تدابیر سے علاج ممکن ہے۔

 

دوسری جانب مدھیہ پردیش حکومت نے بھی ریاست بھر میں ہاسپٹلس کو ہدایت دی ہے کہ زکام اور بخار میں مبتلا بچوں کا خود علاج نہ کریں بلکہ مریضوں کو فوراً سرکاری ہاسپٹل منتقل کیا جائے۔ ساتھ ہی dextromethorphan hydrobromide سیرپ کی تقسیم پورے علاقے میں روک دی گئی ہے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button