اسرائیل کے حملوں سے اب تک لبنان میں 200 بچے جاں بحق – یونیسیف کی رپورٹ

لبنان میں اسرائیل مسلسل حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کے ساتھ عام شہری اور بچے بھی ہلاک ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، ستمبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں لبنان میں 200 سے زائد بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (UNICEF) کے ترجمان جیمز ایلڈر نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران اسرائیل کے حملوں میں 200 سے زائد بچے ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ سینکڑوں شدید زخمی ہوئے ہیں۔ جیمز ایلڈر نے کہا کہ "لبنان میں بڑھتی ہوئی تشدد کی لہر ایک المیے کی عکاسی کرتی ہے، اور ہر دن اوسطاً تین بچوں کی جان جا رہی ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں، غزہ میں موجود فلسطینی تنظیم حماس کی حمایت کرتے ہوئے، حزب اللہ نے اسرائیل پر راکٹ حملے کیے تھے۔ ان حملوں کے جواب میں، اسرائیل نے لبنان پر مسلسل حملے شروع کیے۔ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق، ان حملوں کے نتیجے میں تقریباً 3,150 لبنانی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حملے صرف حزب اللہ کے ٹھکانوں تک محدود نہیں بلکہ ان کا اثر عام شہریوں پر بھی پڑ رہا ہے، خاص طور پر بچوں پر۔ لبنان میں جاری یہ تنازعہ نہ صرف انسانی جانوں کے لیے خطرہ ہے بلکہ خطے میں امن کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔