افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی جلد کریں گے ہندوستان کا پہلا دورہ، اقوامِ متحدہ نے دی سفر کی اجازت

افغانستان کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی جلد ہی ہندوستان کے دورے پر آنے والے ہیں۔ امکان ہے کہ وہ اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں دہلی پہنچیں گے۔ ان پر عائد سفری پابندی میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے نرمی کے بعد یہ دورہ ممکن ہو پایا ہے۔ طالبان کے افغانستان پر قابض ہونے کے بعد وہاں کی قیادت کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہندوستان ہوگا۔
گزشتہ ماہ ہی طالبان کے وزیرِ خارجہ نے ہندوستان کا دورہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، لیکن طالبان قائدین پر سلامتی کونسل کی پابندیوں کے باعث انہیں غیر ملکی سفر کے لئے خصوصی اجازت لینا ضروری تھا۔ اس سلسلے میں متقی نے ہندوستان کے دورے کی اجازت کے لئے پابندیوں کی کمیٹی سے رجوع کیا تھا، مگر کمیٹی کی صدارت کرنے والے پاکستان نے اعتراض کیا، جس کے نتیجہ میں ان کا دورہ منسوخ ہوگیا۔
اب جبکہ سلامتی کونسل نے اس استثنا کو منظوری دے دی ہے، ہندوستان کے دورے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔ اگرچہ امریکی فوج کے انخلا کے بعد افغانستان میں طالبان نے اقتدار سنبھال لیا، لیکن ہندوستان سمیت بیشتر ممالک نے ابھی تک طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم نہیں کیا ہے
۔ تاہم ہندوستان نے کابل میں اپنے سفارتی روابط برقرار رکھے ہیں۔ رواں سال مئی میں ہندوستانی وزیرِ خارجہ ایس جے شنکر نے افغان وزیر سے فون پر بات چیت کی تھی اور پاہلگام دہشت گرد حملے کی طالبان کی مذمت کا خیرمقدم کیا تھا۔
اس سے قبل ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مستری نے بھی گزشتہ برس دبئی کے دورے کے دوران امیر خان متقی سے ملاقات کی تھی۔