انٹر نیشنل

سڈنی دہشت گرد حملہ میں لوگوں کی جانیں بچانے والا احمد چند گھنٹوں میں آسٹریلیا کا ہیرو بن گیا

آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر دہشت گردانہ حملہ، پھل فروش احمد کی جرات نے کئی جانیں بچائیں

 

سڈنی کے مشہور بونڈی بیچ میں اتوار کے روز ایک مہلک حملہ ہوا، جسے ملک میں گزشتہ برسوں کا سب سے خطرناک واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ہنکا کی تقریبات کے دوران یہودی کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کم از کم 11 افراد ہلاک اور 29 زخمی ہوئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل تھا۔

 

حملے کے دوران ایک 43 سالہ مسلم پھل فروش، احمد الاحمد، نے نہ صرف اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر ایک مسلح حملہ آور کو قابو میں کیا بلکہ اس کی بندوق چھین کر اسے زمین پر گرادیا۔ یہ اقدام ایسے وقت میں ہوا جب شہریوں پر گولیاں چل رہی تھیں اور اس کی فوری کارروائی نے کئی لوگوں کی جانیں بچائیں۔

 

15 سیکنڈ کے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احمد پہلے گاڑیوں کے پیچھے چھپتا ہے اور پھر حملہ آور کی طرف دوڑتا ہے۔ اس کے بعد وہ اسے گردن سے پکڑ کر زمین پر گرا دیتا ہے اور اس کی بندوق واپس اسے کی طرف کرتا ہے۔

 

احمد کو حملہ کے دوران دو گولیاں لگیں اور انہیں فوری طور پر ہاسپٹل منتقل کیا گیا، جہاں انہیں آپریشن کے لئے تیار کیا گیا۔ احمد کے کزن مصطفیٰ نے بتایا کہ ہمیں امید ہے کہ وہ ٹھیک ہو جائیں گے۔ وہ یقینی طور پر ایک ہیرو ہیں۔

 

سوشل میڈیا صارفین نے احمد کی بہادری کی بھرپور تعریف کی، اور وزیراعظم انتھونی البانیز نے بھی انہیں "ہیرو” قرار دیا۔ پولیس کے مطابق دو مشتبہ افراد تھے، جن میں سے ایک ہلاک اور دوسرا ہاسپٹل میں زندگی کے لئے خطرناک حالت میں ہے۔ قریبی گاڑی میں دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا۔

 

وزیراعظم نے واقعہ کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا اور اسے یہودی آبادی کے خلاف ایک دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button