وزیراعظم آسٹریلیا نے ہاسپٹل میں زیر علاج احمد سے کی ملاقات – جان پر کھیل کر حملہ آور کو روکنے والے احمد ال احمد کو ملک کا قومی ہیرو قرار دیا
آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے ہاسپٹل میں زیر علاج آسٹریلیا کے ہیرو احمد ال احمد کی عیادت کی، جنہوں نے سڈنی بیچ پر فائرنگ واقعے کے دوران ایک حملہ آور کو بے قابو کرنے کی کوشش کی تھی۔ وزیراعظم نے احمد ال احمد سے کہا کہ ’’آپ کا دل مضبوط ہے‘‘ اور بعد ازاں انہیں ’’ہمارے ملک کا بہترین چہرہ‘‘ قرار دیا۔
پھلوں کی دکان چلانے والے احمد ال احمد، جو ملک شام میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی، ایک مبینہ حملہ آور سے جھڑپ کے دوران کندھے میں متعدد گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے۔ وزیراعظم کے مطابق چہارشنبہ کے روز ان کی مزید سرجری کی جائے گی۔
اتوار کو سڈنی میں یہودیوں کی تقریب کے دوران ہونے والے حملے میں کم از کم 15 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ پولیس نے اس واقعث کو یہودی برادری کو نشانہ بنانے والا دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔
وزیراعظم البانیز نے عیادت کے بعد بتایا کہ احمد ال احمد محض کافی لینے گئے تھے کہ اچانک اپنے سامنے لوگوں پر فائرنگ ہوتے دیکھی۔ انہوں نے فوری طور پر قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ ان کی بہادری تمام آسٹریلویوں کے لیے باعثِ ترغیب ہے۔ وہ نہایت بہادر انسان ہیں
وزیراعظم نے مزید کہا کہ جب ہم نے بدی کو کارفرما دیکھا، ایسے لمحے میں احمد انسانیت کی قوت کی روشن مثال بن کر سامنے آئے۔ ہم ایک بہادر قوم ہیں اور احمد ال احمد ہمارے ملک کی بہترین نمائندگی کرتے ہیں۔وزیراعظم نے آخر میں کہا کہ احمد، آپ آسٹریلیا کے ہیرو ہیں۔
43 سالہ احمد ال احمد کے لئے ملک بھر میں حمایت کا اظہار کیا جارہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ان کی جرات کو سراہا، جب کہ ایک امریکی ارب پتی نے انہیں ’’بہادر ہیرو‘‘ قرار دیتے ہوئے 99,999 ڈالر کا عطیہ دیا۔



