بیلجیم کا فلسطین کو آزاد ملک تسلیم کرنے کا اعلان – اسرائیل پر سخت پابندیوں کا فیصلہ

فلسطین کو ایک آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرنے کا اعلان بیلجیم نے بھی کردیا ہے۔ اس سے قبل فرانس، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا اور مالٹا فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ بیلجیم کے وزیر خارجہ میکسم پری وو نے کہا کہ اس ماہ نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں بیلجیم سرکاری طور پر فلسطین کو تسلیم کرے گا۔
وزیر خارجہ نے "ایکس” پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں جاری قتل عام کے تناظر میں بیلجیم نہ صرف فلسطین کو تسلیم کرے گا بلکہ اسرائیل پر سخت پابندیاں بھی عائد کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جاری انسانی المیے اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ اقدام اسرائیلی عوام کے خلاف نہیں بلکہ وہاں کی حکومت کو مجبور کرنے کے لئے ہے تاکہ وہ انسانی و عالمی قوانین کا احترام کرے اور زمینی صورتحال میں تبدیلی لائے۔ یاد رہے کہ بیلجیم کی پارلیمنٹ پہلے ہی فلسطین کو تسلیم کرنے اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کی قرارداد منظور کرچکی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس 9 ستمبر سے 23 ستمبر تک منعقد ہوگا جس میں فلسطین کو خصوصی ملک کی حیثیت دینے کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔