راہول گاندھی کی پریس کانفرنس پر برازیل کی ماڈل کا ردِعمل

نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے حال ہی میں الزام عائد کیا کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران بڑے پیمانے پر ووٹوں کی دھاندلی ہوئی، اور جعلی ووٹ بنانے کے لیے جعلی تصاویر کا استعمال کیا گیا۔اس معاملے پر
منعقدہ پریس کانفرنس میں راہول گاندھی نے برازیل کی ایک ماڈل کی تصویر دکھائی جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور بحث کا موضوع بن گئی۔مذکورہ ماڈل کی شناخت لارِسا نیری (Larissa Neri) کے نام سے ہوئی
ہے،جو برازیل کی ایک ڈیجیٹل انفلوئنسر ہیں۔ لارِسا نے اس خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وضاحت کی کہ استعمال کی گئی تصویر اُن کی پرانی تصویر ہے۔راہل گاندھی کی پریس کانفرنس کے بعد انٹرنیٹ صارفین نے اس ماڈل کے بارے میں
معلومات تلاش کرنا شروع کر دیں۔ لارِسا نے اپنے انسٹاگرام پیج پر اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس خبر سے حیران رہ گئیں۔’’مجھے واقعی جھٹکا لگا جب دیکھا کہ میری تصویر کو بھارت میں ووٹ چوری کی خبر میں شامل کیا گیا ہے۔
کئی لوگ مجھے فون کر رہے ہیں، انٹرویو مانگ رہے ہیں۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یوں وائرل ہو جاؤں گی،‘‘ ۔لارِسا نے مزید وضاحت کی کہ یہ تصویر اُس وقت کی ہے جب وہ تقریباً 18 یا 20 سال کی تھیں اور غالباً کسی اسٹاک امیج پلیٹ
فارم سے خریدی گئی تھی۔’’کسی نے وہ تصویر خریدی ہوگی اور مجھے بھارتی خاتون کے طور پر پیش کر کے اسکینڈل میں شامل کر دیا۔ یہ کس قدر مضحکہ خیز بات ہے! ہم کس دنیا میں رہ رہے ہیں؟ میرا بھارتی سیاست سے کوئی تعلق
نہیں۔ میں برازیل کی ڈیجیٹل انفلوئنسر ہوں، اور یہ افواہیں دیکھ کر مجھے یقین نہیں آ رہا تھا،‘‘۔یاد رہے کہ راہل گاندھی نے اپنی پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ گزشتہ سال ہریانہ اسمبلی انتخابات میں تقریباً 25 لاکھ جعلی ووٹ ڈالے گئے
جن کی بدولت بی جے پی کو اقتدار ملا۔انہوں نے بطور مثال برازیلی ماڈل کی تصویر دکھاتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اگر اس تصویر سے 22 جعلی ووٹ بنائے گئے تو الیکشن کمیشن انہیں کیوں نہ پکڑ سکا۔




