جنرل نیوز

جدید طلباء و قدیم طلبا کی کوششوں سے جامعہ نظامیہ کو ترقی کی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتاہے _ مولانامفتی خلیل احمد امیرجامعہ نظامیہ کا تہنیتی تقریب سے خطاب

نو منتخب امیر جامعہ نظامیہ مولانا مفتی محمد خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ ورکن تأسیسی کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہاہے کہ جامعہ نظامیہ کے جدید طلباء و قدیم طلباء اور مجلس انتظامی کے ذمہ داروں کی مشترکہ کوششوں اور متحدہ جدوجہد ہی سے جامعہ نظامیہ کو ترقی کی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتاہے۔ اس امر کا انکشاف کل رات دار التفسیر احاطہ جامعہ نظامیہ میں مولانا مفتی خلیل احمد نے اپنے ایک بڑے تہنیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کا اہتمام کل ہند انجمن طلبأ قدیم جامعہ نظامیہ نے کیاتھا۔جلسہ کا آغاز قرائت کلام پاک و نعت شریف سے ہوا۔ مولانا محمد محی الدین قادری محمودی خازن کل ہند انجمن طلبائے قدیم جامعہ نظامیہ نے خطبہ استقبالیہ دیا۔مولانا مفتی خلیل احمد نے اپنا سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے کہاکہ ان سے اگر کسی قسم کی کوئی غلطی یا کام رہ گیا ہوتو انہیں فوری مطلع کریں تاکہ ان کمیوں کو ممکنہ طور پر پورا کرسکیں۔مولانا ڈاکٹر محمد عبدالمجید ملتانی قادری رکن مجلس انتظامی جامعہ نے کہا کہ عہدہ کی لالچ اور تمنا سے ہمیشہ اجتناب کرنا ہی اسلاف کا اولین شیوہ رہاہے۔ نائب شیخ الجامعہ مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ قادری نے کہاکہ مفتی خلیل احمد اپنے اکابرین کا عملی نمونہ ہے، مفتی سیدشاہ صغیر احمدنقشبندی شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ نے کہاکہ مولانا مفتی خلیل احمد نہ صرف دکن بلکہ اقطاع عالم کی عبقری شخصیت ہیں۔مولانا سید شاہ ضیاء الدین نقشبندی صدر مفتی وشیخ الفقہ جامعہ نظامیہ نے کہاکہ مفتی خلیل احمد ملت اسلامیہ کا حقیقی درد رکھنے والی شخصیت ہیں۔صدر دارالافتاء والقضاء الھندمولانا سید شاہ صادق محی الدین فہیم نے کہاکہ مولانا مفتی خلیل احمد علم کا میناہ نور ہیں۔ مفتی سید شاہ رؤف علی قادری ملتانی صدر المدرسین دارالعلوم عربیہ کاورم پیٹھ نے کہاکہ امیر جامعہ خدا آپ کی صلاحیت صالحیت کے اعتبار سے مزید قوم وملت کو مستفید فرمائیں۔مولاناسیدشاہ نعمت اللہ قادری بانی مدرسہ عربیہ انوار العلوم بھوانی نگر نے کہاکہ ہر استاذ و عہدیدار طلباء و ہر شعبہ ہائے حیات سے منسلک افراد اپنے دینی علمی، سماجی وسیاسی مسائل کے حل کے لئے مولانامفتی خلیل احمد سے رجوع ہوتے ہیں۔جنرل سکریٹری کل ہند انجمن طلباء قدیم جامعہ نظامیہ قاری محمد سلطان احمد نقشبندی بانی جامعہ حنفیہ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔انہوں نے اراکین مجلس انتظامیہ سے خواہش کرتے ہوئے قراردادپیش کی کہ وہ شیخ الجامعہ و امیر جامعہ کے دونوں عہدوں پر مولانا مفتی الحاج خلیل احمد قبلہ کو ہی تادم زیست مامور رکھیں تاکہ حضرت قبلہ کی خدمات سے نہ صرف جامعہ بلکہ انتظامیہ و اقطاع عالم کے مسلمان افادہ واستفادہ فرماسکیں جس پر مولانا محسن پاشاہ نقشبندی نے نعرہ تکبیر کی گونج میں قرار داد منظور کی۔ مولاناسیدشاہ عزیز اللہ قادری نقشبندی مجددی افتخاری شیخ العقائدجامعہ نظامیہ

مفتی محمد لطیف احمد نقشبندی شیخ المعقولات جامعہ،مفتی محمد شبیر احمد یعقوبی، مولانا محمدمحسن پاشاہ انصاری قادری نقشبندی مجددی مولوی کامل الحدیث جامعہ نظامیہ وجنرل سیکریٹری کل ہندسنی علماء مشائخ بورڈ،نائیبین مفتی سید واحدعلی نقشبندی، مولانا سید احمد غوری نقشبندی، مولانا مفتی محمد امین الدین نقشبندی،مولانا الحاج مفتی محمد انوار احمد قادری، مولانا الحاج حافظ خالد علی قادری و دیگر نے بھی مولانا مفتی محمد خلیل احمد کی شخصیت و خدمات اور کارناموں پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے دل کی عمیق گہرائیوں کیساتھ مبارکباد پیش کی۔شہ نشین پر مولانا قاضی شاہ محمد عبدالحق رفیع الدین فاروقی صدر قاضی قندھار شریف مہاراشٹرا، مولانا سید شاہ محمود رضوی ارشد قادری سجادہ نشین قادری باغ عنبر پیٹ، اراکین مجلس انتظامی مولانا عمر فاروق الہاشمی و مولانا حافظ اصغر شرفی قادری،مولانا قاضی محمد عابد حسین نقشبندی، مولانا میر لطافت علی قادری شیخ التفسیر،شیخ العقائد کلیۃ البنات مولانا محمد عبدالقوی نقشبندی، مولانا محمد امان اللہ چشتی قادری سجادہ نشین چٹگوپہ، مولانا قاضی سید لطیف علی قادری صدر قاضی حیدرآباد، مولانا ذوالفقار محی الدین صدیقی قادری، مولانا حافظ اسماعیل الہاشمی مہتمم کتب خانہ،مولانا قاضی ابراھیم علی شاکر نقشبندی، مولانا قاضی محمد امتیاز نقشبندی منتظم شعبہ معتمدی،مولانا حافظ ابراھیم خلیل اللہ نقشبندی، محمد عبدالقدوس جہانگیر نقشبندی میر مجلس دارالعلوم عربیہ کاورم پیٹ، مولانا حافظ احسن الحمومی امام وخطیب شاہی مسجد،مولانا شیخ محبوب نقشبندی، مولانا حافظ محمد ولی اللہ ادریس قادری ناظم اعلیٰ المعھد الدینی العربی،مفتی ابو عبداللہ اسلم نقشبندی بانی معھد برکات الانوارؒ للبنات، مولانا حافظ الحاج محمد مجاہد علی نقشبندی، مولانا قاضی الحاج محمد عبدالرزاق نقشبندی ودیگر سینکڑوں اساتذہ،طلباء،علماء کرام،مشائخ عِظام ودیگر حضرات بھی موجود تھے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button