اسماعیل ھنیہ کی موت کی تحقیقات کیلئے کمیشن کی تشکیل

نئی دہلی۔ ’حماس‘ کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی منگل اور چہارشنبہ کی درمیانی شب ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک قاتلانہ اسرائیلی حملے میں شہادت کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیشن قائم کیا گیا ہے۔ایران کے پراسیکیوٹر جنرل نےکہا ہے کہ اس دہشت گردانہ وقعے کا باعث بننے والے کسی بھی لاپرواہی، غفلت اورغلطی کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
قبل ازیں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ اسماعیل ھنیہ کاخون رائے گاں نہیں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجاھد لیڈر کی روح دشمن صہیونیوں کا تعاقب کرتی رہے گی۔خیال رہے کہ اسماعیل ھنیہ بدھ کی رات تہران میں اپنی رہائش گاہ پر اسرائیلی دشمن کے بزدلانہ حملے میں جام شہادت نوش کرگئے تھے۔
ھنیہ کا آبائی تعلق عسقلان شہر کے نواحی قصبے الجورہ سے ہے۔ وہ اپنے خاندان کے ساتھ ھجرت کرکے غزہ آئے جہاں وہ برسوں سے الشاطی کیمپ میں رہائش پذیر تھے۔ حماس کے بانی رہ نما اور فلسطینیوں کے روحانی پشوا الشیخ احمد یاسین شہید کی جانب سے جماعت کی تشکیل کےبعد ھنیہ نےان کے دفتر کے ڈائریکٹر کے طور پرکام کیا۔