سنٹرل آفریقن ریپبلک کے ایک اسکول میں دھماکہ اور بھگدڑ میں 29 طلبہ کی موت ، 250 سے زائد زخمی

وسطی افریقی جمہوریہ ( سنٹرل آفریقن ریپبلک) کے ایک اسکول میں دھماکہ اور بھگدڑ، کم از کم 29 طلبہ جاں بحق، 250 سے زائد زخمی
وسطی افریقی جمہوریہ کے دارالحکومت بنگوئی کے ایک ہائی اسکول میں چہارشنبہ کو پیش آئے ہولناک دھماکے اور اس کے بعد بھگدڑ کے نتیجے میں کم از کم 29 طلبہ جاں بحق اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ بارتھلمی بوگانڈا ہائی اسکول میں اس وقت پیش آیا جب ایک خراب بجلی کے ٹرانسفارمر کو مرمت کے بعد دوبارہ چالو کیا جا رہا تھا۔ یہ معلومات وزارتِ تعلیم نے جمعرات کو جاری کیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق، مرنے والوں میں 16 طالبات بھی شامل ہیں، جن میں سے زیادہ تر موقع پر ہی فوت ہو گئے، جبکہ کچھ کی موت ہاسپٹل پہنچنے کے بعد ہوئی۔ زخمی ہونے والے 260 سے زائد طلبہ مختلف ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں۔
حادثے کے وقت اسکول میں تقریباً 5,000 طلبہ اعلیٰ تعلیم کے امتحانات دے رہے تھے۔ ایک طالبعلم، ایلوِن یالیگاؤ نے بتایا کہ”ہم امتحان دے رہے تھے کہ اچانک ٹرانسفارمر سے زور دار دھماکہ ہوا۔ عمارت ہل گئی اور ہر کوئی جان بچانے کے لیے دوڑ پڑا۔ یہ صورتحال ہر شخص اپنی جان بچائے جیسی تھی۔”
بعض طلبہ نے عمارت سے چھلانگ لگا دی، جب کہ کئی طالبعلم اوپری منزلوں کی بھیڑ والے داخلی دروازے پر بھگدڑ کی زد میں آ کر فوت ہو گئے۔ افراتفری میں درجنوں طلبہ بے ہوش ہو گئے، جنہیں فوری طور پر موٹر سائیکلوں اور دیگر ذرائع سے ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔
واقعہ کے بعد علاقے میں شدید غصہ پھیل گیا۔ مقامی شہریوں نے حکومت پر لاپرواہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسفارمر کی خرابی کو وقت پر درست نہیں کیا گیا۔ جب عہدیدار جائے وقوعہ پر پہنچے تو مشتعل عوام نے ان پر مختلف اشیاء پھینکیں۔
اسکول کے والدین کی انجمن کے صدر جیڈیون سیر نگائیسے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ”یہ واقعہ مکمل غفلت اور دیکھ بھال کی کمی کا نتیجہ ہے۔ ہم اس سانحے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔”