پاکستان کے کرم ضلع میں مسافروں پر فائرنگ، 50 افراد ہلاک
پاکستان کے شمال مغربی ضلع کرم میں جمعرات کے روز مسلح حملہ آوروں نے مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں 50 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ 29 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے چیف سیکریٹری ندیم اسیم چوہدری کے مطابق، یہ فائرنگ پشاور اور پاراچنار کے درمیان سفر کرنے والے دو قافلوں کو نشانہ بنا کر کی گئی۔ انہوں نے اسے ایک بڑا سانحہ قرار دیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
سینئر پولیس افسر جاوید اللہ محسود کے مطابق، یہ قافلے پولیس کے حفاظتی اسکواڈ کے ساتھ سفر کر رہے تھے جب تقریباً 10 مسلح افراد نے سڑک کے دونوں جانب کھڑے ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی۔ ایک مقامی رہائشی زیارت حسین نے بتایا کہ قافلے میں اس کے رشتہ دار بھی شامل تھے۔
پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے خلاف تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کشیدگی طویل عرصے سے جاری شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان زمینی تنازعے کا نتیجہ ہے۔ حملہ آوروں کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی، اور کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔