انٹر نیشنل

بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم خالدہ ضیاء کی حالت نازک، وینٹی لیٹر پر

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی چیئرپرسن خالدہ ضیاء کی صحت بدستور نازک ہے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق انہیں ’الیکٹیو وینٹی لیٹر سپورٹ‘ پر رکھا گیا ہے کیونکہ ان کی صحت تشویشناک ہے۔ خالدہ ضیاء گزشتہ کئی ہفتوں سے راجدھانی دھاکہ کے ایک نجی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں

 

جہاں ماہرینِ طب پر مشتمل ایک خصوصی میڈیکل بورڈ ان کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔میڈیکل ٹیم کے مطابق سابق وزیرِ اعظم کو سانس لینے میں شدید دشواری، خون میں آکسیجن کی کمی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار بڑھنے کے بعد ابتدا میں ہائی فلو نیزل کینولا اور بائی پاپ مشین پر رکھا گیا تھا لیکن مطلوبہ بہتری نہ آنے کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑا تاکہ پھیپھڑوں اور دیگر اعضا کو آرام مل سکے۔ ٹیم نے بتایا کہ خالدہ ضیاء کی گردے کی کارکردگی تقریباً مفلوج ہو چکی ہے جس کے باعث ان کا باقاعدہ ڈائیلیسس کیا جا رہا ہے۔

 

ڈاکٹروں نے یہ بھی بتایا کہ انہیں معدے سے خون بہنے (گیسٹروانٹسٹائنل بلیڈنگ) اور ڈی آئی سی یعنی ڈِسیمی نیٹیڈ انٹراواسکولر کوایگولیشن جیسی خطرناک پیچیدگیوں کا سامنا ہے، جس کی بنا پر انہیں مسلسل خون اور دیگر اجزا کی منتقلی کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کے ایورٹک والو میں خرابی پائی گئی جس کی جانچ کے لیے ٹی ای ای (ٹرانس ایسوفیجیل ایکو کارڈیوگرام) ٹیسٹ کیا گیا۔ اس میں انفیکٹیو اینڈوکارڈائٹس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد بین الاقوامی رہنما اصولوں کے مطابق علاج جاری ہے۔مزید یہ کہ 27 نومبر کو ان میں ایکیوٹ پینکریاٹائٹس تشخیص ہوا تھا

 

جبکہ ان کے جسم میں شدید بیکٹیریل اور فنگل انفیکشن بھی موجود ہے۔ ڈاکٹر ان کی بگڑتی ہوئی حالت کے باعث انہیں زیادہ مقدار میں اینٹی بایوٹکس اور اینٹی فنگل ادویات دے رہے ہیں۔خالدہ ضیاء کو بہتر علاج کے لیے لندن لے جانے کا منصوبہ بھی زیرِ غور تھا اور تقریباً تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے تھے لیکن ڈاکٹرز نے واضح کیا کہ ان کی موجودہ نازک صحت انہیں ایئرلفٹ کر کے طویل سفر کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ اسی وجہ سے انہیں ابھی تک بیرونِ ملک منتقل نہیں کیا جا سکا ہے۔

 

میڈیکل بورڈ کے مطابق ان کی حالت میں بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش جاری ہے لیکن آئندہ چند دن انتہائی اہم قرار دیے جا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button