حماس – اسرائیل جنگ بندی کا جمعہ کی دوپہر 12 سے نفاذ ؛ غزہ سے اسرائیلی فوج کا انخلا شروع

Photo courtesy to afp
دو سال سے جاری اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بالآخر ختم ہوگئی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تجویز پر طے پانے والے پہلے مرحلے کے امن معاہدے پر اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جمعرات کے روز دستخط کر دیے
۔ اس کے بعد جمعہ کو دونوں فریقوں کے درمیان جنگ بندی معاہدہ باقاعدہ طور پر نافذ ہوگیا۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ دوپہر 12 بجے سے جنگ بندی کا عمل شروع ہوگیا ہے، جس کے ساتھ ہی غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوجوں کا جزوی انخلا شروع کردیا ہے اور دونوں فریق جنگ کے دوران قید کئے گئے افراد کی رہائی کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ دو سال قبل، 7 اکتوبر 2023 کو، حماس نے اسرائیل پر اچانک بڑا حملہ کیا تھا جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 250 سے زائد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر شدید فضائی اور زمینی کارروائیاں کیں، جن میں 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہری جاں بحق ہوئے۔ ہزاروں مکانات تباہ اور لاکھوں افراد بے گھر ہو کر خیموں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔
غزہ میں انسانی بحران شدید تر ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جنگ کے خاتمے کے لیے 20 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا، جسے اسرائیل اور حماس دونوں نے قبول کرلیا۔ اس طرح دو برسوں سے جاری خونریز جنگ کے اختتام کی راہ ہموار ہوگئی۔