انٹر نیشنل

امریکہ میں تعلیم کے خواہشمند غیر ملکی طلبہ کے لیے خوشخبری

نئی دہلی: امریکہ نے اعلیٰ تعلیم کے لیے منتظر غیر ملکی طلبہ کو خوشخبری سناتے ہوئے اسٹوڈنٹ ویزا انٹرویوز کی شیڈیولنگ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے

 

جو حال ہی میں عارضی طور پر معطل کر دی گئی تھی۔ تاہم اس کے ساتھ ساتھ امریکی حکومت نے ایک نئی شرط بھی عائد کی ہے جس کے تحت اب ویزا کے لیے

 

درخواست دینے والے تمام طلبہ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی لازمی جانچ کی جائے گی۔امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ تازہ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ویٹنگ (Social Media Vetting) کے ذریعے

 

امریکہ میں داخلے کی خواہش رکھنے والے ہر فرد کی مکمل چھان بین ممکن ہو سکے گی۔ اس عمل کے تحت ویزا افسران درخواست دہندہ کے سوشل میڈیا پروفائلز کا باریک بینی سے جائزہ لیں گے۔ اس مقصد کے لیے

 

درخواست دہندگان کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی پرائیویسی سیٹنگز کو ’پبلک‘ پر رکھیں تاکہ ان کی سرگرمیاں کھلے عام دیکھی جا سکیں۔

 

محکمہ خارجہ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ یہ اقدام امریکہ کی قومی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی مشکوک سرگرمی یا رجحان کے حامل افراد کی بروقت شناخت کی

 

جا سکے۔واضح رہے کہ رواں سال مئی کے آخری ہفتے میں دنیا بھر میں امریکی سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں اسٹوڈنٹ ویزا انٹرویوس کو وقتی طور پر روک دیا گیا تھا۔ اس وقت حکام نے وضاحت

 

کی تھی کہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی جانچ کے نئے ضوابط کی تیاری کی جا رہی ہے، اس لیے ویزا عمل میں تعطل آیا تھا۔

 

اب سوشل میڈیا ویٹنگ کو لازمی قرار دیتے ہوئے ویزا انٹرویوز کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔سوشل میڈیا ویٹنگ ایک ایسا عمل ہے جس میں ویزا درخواست دہندہ کی آن لائن

 

سرگرمیوں، بالخصوص فیس بک، انسٹاگرام، ایکس (ٹوئٹر) جیسے پلیٹ فارمس پر کی جانے والی پوسٹس اور رجحانات کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس تفتیش کا مقصد یہ معلوم کرنا ہوتا ہے کہ آیا کوئی

 

درخواست دہندہ امریکہ کے لیے سکیورٹی خدشہ تو نہیں۔ مثال کے طور پر اگر کسی طالبعلم نے اپنے سوشل میڈیا پر فلسطینی جھنڈے کی تصویر پوسٹ کی ہو تو اس کی سرگرمیوں کو خاص طور پر جانچا جائے گا۔

 

جب تک حکام اس بات سے مطمئن نہ ہو جائیں کہ مذکورہ فرد سے امریکی سلامتی کو کوئی خطرہ لاحق نہیں تب تک اسے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس چھان بین کے

 

بعد ہی طالبعلم کو امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button