انٹر نیشنل

حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع

غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت حماس نے آج سات اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا، جب کہ مزید 13 یرغمالیوں کی رہائی کا عمل کچھ دیر میں متوقع ہے

 

۔ ریڈ کراس کی گاڑیاں خان یونس سے یرغمالیوں کو لے کر اسرائیل کے لیے روانہ ہو چکی ہیں۔ ان میں گلی برمن، زیو برمن، ایتان ابراہم مور، عمری میران، متان اینگریسٹ، ایلون اوہیل اور گلبوا شامل ہیں۔

 

یرغمالیوں کی رہائی کی خبر سنتے ہی ان کے اہل خانہ اور شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ گھروں اور تل ابیب کے ہوسٹج اسکوائر پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہیں، جہاں بڑی اسکرینوں پر براہِ راست مناظر دکھائے جا رہے ہیں۔ لوگ تالیاں بجا رہے ہیں، جھنڈے اور پوسٹر لہرا رہے ہیں، جن پر یرغمالیوں کی تصویریں اور نعرے درج ہیں۔

 

یرغمالیوں کے استقبال کے لیے تل ابیب کو سجایا گیا ہے۔ اسپتالوں کے اطراف بینرز اور آرٹ ورک لگائے گئے ہیں جن پر لکھا ہے: “آخر کار گھر پہنچ گئے!” اور “ہم آپ کا انتظار کر رہے تھے!” یرغمالیوں کو ابتدائی طبی معائنہ کے لیے شیبا میڈیکل سینٹر، اچیلوف میڈیکل سینٹر اور بیلنسن اسپتال منتقل کیا جائے گا۔

 

یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرنا شروع کر دیا ہے۔ ان میں غزہ کے احمد محمد جمیل شہادہ بھی شامل ہیں جو 1989 سے جیل میں قید تھے۔ مجموعی طور پر 48 اسرائیلی شہریوں کے بدلے تقریباً 250 فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

 

دوسری جانب، جنگ بندی کے بعد بھی غزہ میں تباہی کے مناظر باقی ہیں۔ ملبے سے اب تک تقریباً 300 لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور ہزاروں فلسطینی اب بھی لاپتہ ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، اسرائیلی حملوں سے چار لاکھ سے زیادہ گھر تباہ یا شدید متاثر ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں لاکھوں ٹن ملبہ غزہ میں جمع ہو گیا ہے۔

 

یہ رہائی اور جنگ بندی کئی برسوں سے جاری خونی تصادم کے درمیان ایک نازک موقع قرار دیا جا رہا ہے، جس سے خطے میں امن کی نئی امید پیدا ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button