انٹر نیشنل

میں نے ہند پاک جنگ روکی پھر بھی نوبل انعام نہیں ملے گا۔ ٹرمپ

نئی دہلی: امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ممکنہ جنگ کو انھوں نے روکا تھا۔ ساتھ ہی انھوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ انہوں نے کئی ملکوں کے درمیان جنگیں رکوانے کے باوجود انہیں نوبل امن انعام نہیں دیا گیا۔

 

ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ "ٹروتھ سوشل” پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انہوں نے کانگو اور روانڈا کے درمیان ایک عظیم معاہدہ کروایا جو ایک خونریز تصادم اور شہریوں کی ہلاکتوں کی تاریخ رکھتا تھا،اور یہ جھگڑا کئی دہائیوں سے جاری تھا۔ دونوں فریق اب واشنگٹن آکر معاہدے پر دستخط کریں گے۔ انہوں نے اس دن کو افریقہ اور دنیا بھر کے لیے ایک "عظیم دن” قرار دیا۔

 

تاہم ٹرمپ نے مایوسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ بھارت-پاکستان یا سربیا-کوسوو کے درمیان جنگیں روکیںانہیں نوبل امن انعام کبھی نہیں دیا جائے گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں پاکستانی حکومت نے ڈونالڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے پاکستان نے

 

بھارت پر الزام عائد کیا کہ اُس نے "آپریشن سندور” کے ذریعے پاکستان پر حملہ کیا اور جانی نقصان پہنچایا۔ بیان میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے اپنی حکمت عملی اور دور اندیشی کے ذریعے دونوں ممالک کو جنگ سے بچایا اور جنگ بندی کا معاہدہ کروایا۔

 

 

پاکستانی حکومت نے ٹرمپ کو "حقیقی امن ساز” قرار دیا اور ان کی تعریف کی۔ بتایا گیا کہ پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل آصف منیر نے حال ہی میں ٹرمپ سے ملاقات کی تھی اور اسی کے بعد یہ پیش رفت ہوئی۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان انا کیل نے تصدیق کی کہ پاکستان کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے

 

اور اسی مناسبت سے جنرل منیر کے لیے عشائیہ کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ترجمان کے مطابق ٹرمپ نے جوہری تصادم کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا اس اقدام کلئے وہ قابل ستائش ہیں۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button