انٹر نیشنل

موٹے لوگ اور شوگر سے متاثر افراد نہیں جاسکیں گے امریکہ!

نئی دہلی: اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی مہاجرین کے خلاف سخت قوانین نافذ کرنے والے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک اور نیا اصول متعارف کرایا ہے۔ اب شوگر (Diabetes) اور موٹاپے (Obesity) جیسی دیرینہ بیماریوں میں مبتلا افراد کو امریکی ویزا (US Visa) دینے سے انکار کرنے کا نیا قانون تیار کیا گیا ہے۔

 

 

انٹرنیشنل میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سلسلے میں امریکی وزارتِ خارجہ نے دنیا بھر کی امریکی ایمبیسیوں اور قونصل خانوں کو تازہ ہدایات جاری کی ہیں۔عام طور پر امریکی ویزا کے لیے درخواست دینے والوں کی صحت کی جانچ امیگریشن حکام کرتے ہیں۔ اس دوران ٹی بی (TB) جیسی متعدی بیماریوں کے لیے اسکریننگ کی جاتی ہے۔ اب ان قوانین میں ترمیم کی گئی ہے اور مزید بیماریوں کو فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

 

 

اس کا مطلب ہے کہ اب ویزا درخواست گزاروں کی طبی تاریخ (Medical History) کو زیادہ تفصیل سے دیکھا جائے گا۔ حکام یہ جانچیں گے کہ کیا درخواست دہندہ کسی طویل مدتی بیماری میں مبتلا ہے؟ اور اگر اسے امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے تو کیا اس سے حکومت پر مالی بوجھ بڑھے گا؟ ان نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے ویزا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

 

 

اطلاعات کے مطابق ان قوانین کو سخت کر دیا گیا ہے تاکہ ایسے درخواست گزار جو حکومت پر مالی بوجھ بن سکتے ہیں انہیں امریکہ میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور ان کے ویزا مسترد کر دیے جائیں۔ان ہدایات میں کہا گیا ہے کہ "درخواست دہندہ کی صحت کو لازمی طور پر مدنظر رکھا جائے۔ دل کے امراض، سانس کی بیماریاں، کینسر، ذیابیطس، میٹابولک اور اعصابی بیماریاں، اور ذہنی صحت کے

 

 

مسائل کے شکار افراد کی دیکھ بھال کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں۔ اسی طرح موٹاپے کی وجہ سے دمہ، نیند کی کمی (Sleep Apnea) اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ ایسے مریضوں کو طویل مدتی علاج کی ضرورت ہوتی ہے جو حکومت کے لیے بھاری خرچ ثابت ہوتا ہے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ویزا افسران مہاجرین کی صحت کا جائزہ لے کر یہ طے کریں کہ آیا وہ سرکاری وسائل پر انحصار کریں گے یا نہیں۔ اگر وہ حکومت پر بوجھ بننے کے امکانات رکھتے ہیں تو انہیں امریکہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔”مزید یہ بھی

 

 

کہا گیا ہے کہ ویزا افسران اس بات کی تصدیق کریں کہ آیا درخواست دہندہ امریکی حکومت کی مالی مدد کے بغیر اپنا علاج خود برداشت کر سکتا ہے یا نہیں۔ اس کے علاوہ خاندان کے افراد کی صحت کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت دی گئی ہے۔تاہم امریکی وزارتِ خارجہ نے اس خبر پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اس لیے یہ واضح نہیں کہ یہ نئے قوانین نافذ ہو چکے ہیں یا نہیں۔پہلے ہی سے امریکہ میں امیگریشن سے

 

 

متعلق سخت پالیسیاں نافذ ہیں۔ غیر ملکی طلبہ اور ایکسچینج وزیٹرز کے قیام کی مدت پر پابندی لگانا، اور H-1B ویزا کے سالانہ فیس کو ایک لاکھ ڈالر تک بڑھانے جیسے فیصلے پہلے ہی مہاجرین کو تشویش میں مبتلا کر چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button