انٹر نیشنل

ایران کا تل ابیب اور حیفہ شہر پر دوسرا شدید حملہ – 100 سے زائد ہلاکتیں ہونے ایران کا دعویٰ

ایران نے اسرائیل پر میزائل حملوں کی دوسری شدید لہر کے دوران تل ابیب اور حیفا کو ایک بار پھر نشانہ بنایا، جس میں اب تک 100 سے زائد ہلاکتوں کی اطلاع ملی ہے۔ حملے کو ایران کی جانب سے "فیصلہ کن فوجی کارروائی” قرار دیا جا رہا ہے۔

 

میزائلوں کی بارش نے اسرائیل کے اہم شہری مراکز کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ امدادی ٹیمیں تباہ شدہ عمارتوں میں پھنسے افراد کو نکالنے میں مصروف ہیں۔ شہریوں میں خوف و ہراس کی فضا ہے، اور ہزاروں افراد نے پناہ گاہوں کا رخ کیا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق، ایرانی میزائل حملے انتہائی درست نشانہ بندی کے ساتھ کیے گئے، جس سے فوجی تنصیبات کے ساتھ ساتھ شہری انفراسٹرکچر بھی متاثر ہوا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر جوابی کارروائی کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں، تاہم اس کے جنگی طیارے الرٹ پر رکھے گئے ہیں۔

 

ایران نے اپنے تازہ میزائل حملے میں اسرائیل کے اہم صنعتی مرکز حیفہ کی آئل ریفائنری کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں شدید دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی۔ عینی شاہدین کے مطابق فضا میں دھوئیں کے بادل چھا گئے ہیں اور علاقے کو فوراً خالی کرا لیا گیا ہے۔

 

ریفائنری اسرائیل کے توانائی نظام کا ایک بڑا ستون ہے، اور اس پر حملہ ایران کی حکمت عملی میں ایک سنگین موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔ سیکیورٹی ادارے اور فائر بریگیڈ کے اہلکار موقع پر موجود ہیں لیکن آگ پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا ہے۔

 

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، اس حملے کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی مزدور لاپتہ ہیں۔ اسرائیلی حکام نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے تمام صنعتی یونٹس کو بند کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

 

ایرانی میڈیا نے حملے کو ’’توانائی کے اعصاب پر حملہ‘‘ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل کے خلاف "جارحانہ پالیسیوں” کے جواب میں کی گئی ہے۔

 

خطے کی فضا مزید کشیدہ ہو چکی ہے، اور عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں اچانک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button