انٹر نیشنل

ایران میں حجاب سے متعلق سخت قانون منظور۔ خلاف ورزی پر ہوگا جرمانہ اور کاروائی

نئی دہلی: ایران کی پارلیمنٹ نے حجاب سے متعلق ایک سخت قانون کو منظوری دے دی ہے۔ اس قانون کے مطابق صحیح طریقہ سے حجاب نہ پہننے یا حجاب کی مخالفت کرنے والی خواتین کو سخت سزا دی جائے گی۔ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان کی جانب سے کئی دفعہ اس طرح کی پابندیوں پر تنقید کے باوجود قانون سازوں نے یہ قانون پاس کر دیا۔

 

پچھلے کچھ دنوں سے ایران میں حجاب کو لے کر مخالفت دیکھی جا رہی تھی، اس وجہ سے یہ سخت قانون پاس کرنا پڑا۔ ایرانی عدلیہ نے سابق صدر ابراہیم رئیسی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ’حجاب اور عفت‘ بل کا مسودہ تیار کیا تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ ایران میں حجاب کے حوالے سے اس سے پہلے کوئی قانون نہیں تھا، لیکن اس بار قانون کو سختی سے لاگو کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

 

یہ قانون عوامی مقامات اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر صحیح طریقے سے حجاب نہ پہننے یا پوری طرح سے حجاب کو ترک کرنے والی خواتین پر 20 ماہ کی تنخواہ کے برابر جرمانہ لگانے کی اجازت دیتا ہے۔ یہ جرمانہ 10 دنوں کے اندر ادا کرنا ہوگا۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں اس خاتون کو متعدد اقسام کی سرکاری خدمات، مثلاً پاسپورٹ کی تجدید یا اجراء، ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء اور ایگزٹ پرمٹ جاری کرنے سے محروم کر دیا جائے گا۔

 

سال 1979 سے ہی ایران میں عورتوں کو عوامی مقامات پر سر ڈھانکنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ حالانکہ 2022 میں ایرانی-کرد خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد سے حجاب نہ پہننے والی عورتوں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button