"ہم نے جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ علی اپنی ذوالفقار (تلوار) کے ساتھ خیبر پہنچ چکے ہیں۔” : ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای

حیدرآباد _ 18 جون ( اردو لیکس ڈیسک) اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ کے باعث پورا مغربی ایشیا کشیدگی کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ ایسے وقت میں جب کہ امریکہ کی جانب سے براہِ راست میدانِ جنگ میں کودنے کی افواہیں شدت اختیار کر رہی ہیں، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بیانات نے ماحول کو مزید گرم کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ڈونالڈ ٹرمپ نے کل ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں دعویٰ کیا کہ انہیں معلوم ہے خامنہ ای کہاں چھپے ہیں۔ تاہم، فی الحال ان کا قتل کرنے کا ارادہ نہیں، لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے ہتھیار نہ ڈالے تو حالات سنگین ہو سکتے ہیں۔
اس کے کچھ ہی گھنٹوں بعد خامنہ ای کی جانب سے بھی ’ایکس‘ (سابقہ ٹویٹر) پر ایک پوسٹ سامنے آئی، جس میں لکھا تھا کہ "ہم نے جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔ علی اپنی ذوالفقار (تلوار) کے ساتھ خیبر پہنچ چکے ہیں۔”
اس پوسٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی شیئر کی گئی جس میں ایک شخص تلوار ہاتھ میں لیے قلعے کے دروازے پر کھڑا ہے اور قلعے پر آگ کے شعلے برس رہے ہیں۔
خامنہ ای کا یہ پیغام اسلامی تاریخ کے ساتویں صدی کے واقعہ خیبر کی طرف اشارہ کرتا ہے، جب پہلے شیعہ امام نے یہودیوں کے قلعے پر فتح حاصل کی تھی۔ ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق، خامنہ ای کی یہ پوسٹ اسی تناظر میں کی گئی ہے۔
کچھ دیر بعد، خامنہ ای نے ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ "ہم طاقتور جواب دیں گے، کسی پر رحم نہیں کریں گے۔”
دوسری جانب اسرائیل اور ایران کے درمیان میزائل حملے مسلسل جاری ہیں۔ بدھ کی صبح تہران میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور سائرن بجنے لگے۔ اسی طرح تل ابیب میں بھی بم دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
صورتحال کی سنگینی کے پیشِ نظر یروشلم میں واقع امریکی سفارت خانہ جمعہ تک بند رکھنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
ایرانی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر ہائپرسونک میزائل کا تجربہ بھی کیا ہے، جو جنگ کے دائرہ کار کو مزید خطرناک بنا سکتا ہے۔