ایران کے سپریم لیڈر کا امریکہ پر پھر سخت حملہ – کہا امریکہ کے سامنے سر جھکانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا

Photo courtesy Al zareea
تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکہ پر ایک بار پھر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ایران کو جھکانے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن کسی بھی صورت میں امریکہ کے سامنے سرِ تسلیم خم نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے حامی ممالک اور گروپوں سے اپیل کی کہ وہ یکجہتی کے ساتھ امریکی منصوبوں کا مقابلہ کریں۔ یہ بیان سپریم لیڈر کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کیا گیا۔
خامنے ای نے کہا کہ جون میں ایران کے جوہری مراکز پر اسرائیل اور امریکہ کے حملے نے ایران کو جوابی اقدام پر مجبور کیا۔ ان کے مطابق امریکہ نے تہران کو غیر مستحکم کرنے کے لیے منصوبہ بنایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حالیہ جنگ کے آغاز میں اسرائیل کے حملے کے اگلے ہی روز امریکی ایجنٹس نے یورپ میں ملاقات کی اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ ایران پر آئندہ کس حکومت کو قابض ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی اصل خواہش یہی ہے کہ ایران اس کے آگے سر جھکا دے، مگر ایران نے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی دباؤ کو قبول نہیں کرے گا۔ خامنے ای نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایرانی عوام اور حکومت اپنی فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوگئی اور دشمنوں کو سخت جواب دیا گیا۔
انہوں نے داخلی اختلافات کے خطرے پر بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی طاقتیں ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرکے انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔