انٹر نیشنل

اسماعیل ہنیہ کی موت رائیگاں نہیں جائے گی بدلہ لیا جائے گا: حماس

نئی دہلی: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران میں ایک حملے میں شہید ہوگئے، وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران پہنچے تھے، جہاں ان کی رہائش گاہ پر بم سے حملہ کیا گیا۔

 

تہران میں ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے حالانکہ ایرانی میڈیا نے اس حملہ کیلئے اسرائیل کو ذمہ دار قراردیا ہے۔ دوسری جانب حماس نے بھی اپنے سربراہ کی موت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ حماس سے وابستہ شہاب نیوز آؤٹ لیٹ نے حماس کے لیڈرموسی ابو مرزوق کے حوالے سے کہا کہ یہ قتل ایک بزدلانہ کارروائی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی موت رائیگاں نہیں جائے گی اس کا بدلہ لیا جائے گا۔

 

ایران کے پاسداران انقلاب نے بدھ (31 جولائی) کو تہران میں اسماعیل ہنیہ کی موت کی تصدیق کی ہے۔ حماس نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے حماس کے سرکردہ لیڈران اسرائیل کے نشانے پر ہیں۔اسماعیل ہنیہ 2019 سے قطر میں مقیم تھے

 

اس سے قبل اپریل میں اسماعیل ہنیہ کے اہل خانہ پر اسرائیل نے فضائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں میں اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے اور چار پوتوں کی موت ہو گئی تھی۔ حماس نے اس حملے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل اسماعیل ہنیہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ اس جنگ میں ان کے خاندان کے 60 افراد کی موت ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button