انٹر نیشنل

ملک پیٹ سے میرا جذباتی لگاؤ، بچپن کی یادیں وابستہ۔ امریکہ ورجینیا کی پہلی مسلم خاتون لفٹننٹ گورنر غزالہ ہاشمی کا زوم کے ذریعہ مقامی نوجوانوں سے تبادلہ خیال 

حیدرآباد۔24/نومبر۔انسان کتنے ہی اعلی مقام پر کیوں نہ پہنچ جائے دنیا کے کسی بھی گوشے میں ہمیشہ کے لئے بس جائے وہ اپنے آبائی وطن کو بھلا نہیں سکتا۔ اسے اپنے وطن کی یاد ستاتی ہے۔ جس طرح وہ گلیاں یاد آتی ہیں جہاں اس کا بچپن گزرا ہو۔غزالہ ہاشمی ورجینیا کی پہلی مسلم خاتون لفٹننٹ گورنر نے 23 نومبر کی شام یہ احساس دلایا

 

 

کہ حیدرآباد کے ملک پیٹ کی یادیں اب بھی انہیں ستاتی ہے۔ غزالہ ہاشمی نے ملک پیٹ ای چبوترا گروپ سے زوم کے ذریعہ مخاطب کیا۔ جس کا اہتمام اسکاٹ لینڈ میں مقیم ان کے ماموجناب طارق منیر کے تعاون سے دبئی میں مقیم ملک پیٹ کی قدیم شخصیت ظفر اکبر نے کیا تھا۔ ملک پیٹ ای چبوترا دنیا کے مختلف مقامات میں مقیم ملک پیٹ سے تعلق رکھنے والے شخصیات شامل ہیں۔ جو باقاعدہ زوم کانفرنس کے ذریعہ ایک دوسرے کے رابطے میں ہیں۔ 23 نومبر کو ان کی 282ویں میٹنگ تھی۔ غزالہ ہاشمی نے اسلام علیکم کے ساتھ مخاطب کیا اور ملک پیٹ کمیونٹی سے رابطہ قائم ہونے پر مسرت کا اظہار کیا اور اپنے بچپن، اپنے پڑوسیوں اور ان رشتہ داروں کو یاد کیا جن کے ساتھ ان کا بچپن بیتا۔

 

 

اس زوم کانفرنس میں اے رمیش، مسعود اکبر یحیٰ، آفاق متین، رئیس اکبر، فاضل حسین شمشاد، فاضل حسین پرویز، توفیق ناگڑ،مسعود علی خان کے علاوہ ہندوستان کے خلیجی ممالک امریکہ اور لندن سے کئی افراد نے شرکت کی۔ غزالہ ہاشمی نے کہا کہ ملک پیٹ ہمیشہ سے میرے دل کے قریب رہا ہے۔جہاں اپنے نانا، نانی اور مامو ں کے سائے میں میرا بچپن گزرا۔ غزالہ ہاشمی نے امریکی سیاست میں داخلے سے متعلق کہا کہ وہ ریچمنڈ میں انگریزی ادب پڑھاتی تھیں۔ 2019 میں پہلی بار انہوں نے سیاست میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا کیوں کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر کی حیثیت سے انتخاب کے بعد جو حالات رہے خاص طور پر مسلمانوں سے متعلق ان کی پالیسی تشویشناک تھی۔ ان حالات میں مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ اور نسلی امتیازات کے خلاف آواز اٹھانے

 

 

کی غرض سے انہوں نے ورجینیا کے سینٹ کے لئے مقابلہ کیا۔ 40 برس کے دوران کوئی بھی ڈیموکریٹ منتخب نہیں ہوا تھا۔ اور انہوں نے ایک ایمی گرینٹ مسلم کی حیثیت سے مقابلہ کیا۔ اگرچہ کہ ان کے سیاسی تجربے اور اہلیت پر سوال اٹھائے گئے مگر وہ اپنی دھن کی پکی تھی، مقابلہ کیا اور نہ صرف مسلمانوں بلکہ بلیک امریکن اور ہسپانک عوام کے تعاون سے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی۔ جہاں تک لفٹننٹ گورنر کے عہدے کے لئے مقابلے کا تعلق تھا انہوں نے 20 ماہ طویل مہم چلائی۔ اس بار بھی ان کی کامیابی کو غیر یقینی سمجھا گیا مگر انہوں نے مقابلہ کیا اور 5حریفوں کو شکست دی۔ جس وقت وہ منتخب ہوئی اس وقت ورجینیا کو ایک مضبوط لیڈر شپ کی ضرورت تھی، ورجینینا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو لفٹننٹ گورنر کے طورپر

 

 

منتخب کیا گیا۔ زوم کانفرنس کے شرکاء سے تبادلہ خیال کے دوران انہوں نے ڈاکٹر سید خالد شبہاز کو ’دی کوہ نورس‘ کے لئے ان کو مبارکباد پیش کی اور ’کوہ نور س جلد 2‘ میں غزالہ ہاشمی سے متعلق خاکے کی شمولیت پر شکریہ ادا کیا۔ جناب ظفر اکبر نے جب انہیں بتایا کہ انہوں نے غزالہ ہاشمی کے نانا جناب راجہ محی الدین مرحوم کی سوانح حیات لکھی ہے تو غزالہ ہاشمی جذباتی ہوگئیں اور آواز گلو گیر ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے خاندان سے متعلق سونچتی ہوں تو جذباتی ہو جاتی ہوں۔

 

 

مجھے فخر ہے کہ میرے نانا، نانی اور والدین نے سماجی انصاف اور انسانی اقدار کے تحفظ کے لئے کام کیا۔ جس سے انہیں رہنمائی ملی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button