جرائم و حادثات

تلنگانہ کے نظام آباد اندلوائی منڈل سرناپلی ولیج میں مسلم خاندان پر شرپسندوں کا قاتلانہ حملہ.

نظام آباد اندلوائی منڈل سرناپلی ولیج میں مسلم خاندان پر شرپسندوں کا قاتلانہ حملہ.

بیرسٹر اسد الدین اویسی و احمد بن عبداللہ بلعلہ کا بذریعہ فون پولیس کمشنر سے رابط کے بعد 7 افراد گرفتار و کیس درج. 

بیرسٹر اسد الدین اویسی کی ہدایت پر نظام آباد مجلس قائدین کی متاثرہ افراد کے ہمراہ سی پی سے ملاقات و تحریری نمائندگی. 

نظام آباد. 9/جون (پریس ریلیز) ضلع نظام آباد اندلوائی منڈل سرناپلی ولیج میں ایک غریب مسلم خاندان پر بجرنگ دل کے شرپسند عناصر کی جانب سے قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے.

 

اطلاع ملتے ہی صدر کل ہند مجلس اتحادلمسلمین و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی و رکن اسمبلی ملک پیٹھ انچارج مجلس نظام آباد احمد بن عبداللہ بلعلہ نے نظام آباد پولیس کمشنر مسٹر سائی چیتنیاں سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے غریب مسلم خاندان پر قاتلانہ حملہ کرتے ہوئے انھیں شدید زخمی کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی مانگ کی ہے

 

. علاوہ ازیں صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی کی ہدایت پر نظام آباد مجلس قائدین نے متاثرہ خاندان عبداللہ کے زخمی فرزند محمد امان کے ہمراہ پولیس کمشنر سری سائی چیتنیاں سے ملاقات کی. مجلس قائدین نے اس ملاقات کے ذریعے پولیس کمشنر کو بتایا کہ نظام آباد ضلع کے پرامن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کرنے والے شرپسند عناصر و ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ذمہ داران اور غریب مسلم خاندان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے بجرنگ دل کے کارکنان پر سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے انھیں تحریری طور پر نمائندگی کی گئی ہے.

 

تفصیلات کے مطابق کل رات 7:30 بجے ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کی ایماء پر بجرنگ دل کے شرپسند نوین گوڑ ، سندیپ گوڑ اور انکے ہمراہ تقریباً 20 تا 25 غنڈہ عناصر تیز دھار ہتھیاروں سے لیس مسلم خاندان کے گھر میں گھس کر قاتلانہ حملہ کردیا.

 

جس میں 36 سالہ محمد امان ولد محمد عبداللہ، محمد مجید خان 25 سال، ثناء بیگم 28 سال، رضوانہ بیگم ضعیف والدہ 60 سال، ضعیف والد محمد عبداللہ عمر 65 سال قاتلانہ حملہ کی وجہ سے شدید زخمی ہو گئے. گھر تمام افراد کو شدید زخمی حالت میں گورنمنٹ ہاسپٹل نظام آباد منتقل کر دیا گیا ہے.

 

بعد ازاں نظام آباد ٹاون صدر مجلس شکیل احمد ،ضلع صدر محمد فیاض الدین، معتمد محمد شہباز احمد اور قائدین مجلس خلیل احمد، امر فاروق نے گورنمنٹ ہاسپٹل پہنچ کر شرپسندوں کے حملے میں شدید زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے ڈیوٹی ڈاکٹرز سے بات کی اور زخمیوں کو بہتر علاج کیلئے مجلس قائدین نے اپنی راست نگرانی میں ایکسرے، سٹی اسکائننگ نکلواکر اسٹیچنگ کروانے کے بعد شدید زخمیوں کو بہتر علاج پر زور دیتے ہوئے انھیں شریک دواخانہ کروایا.

 

بعد ازاں واقعہ کی تمام تر تفصیلات صدر مجلس و رکن پارلیمان حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کو پہنچائی گئی. بیرسٹر اسد الدین اویسی و رکن اسمبلی ملک پیٹھ احمد بن عبداللہ بلعلہ انچارج مجلس نے نظام آباد محکمہ پولیس کے اعلیٰ حکام سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے نظام آباد کے پرامن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کے ذریعے غریب مسلم خاندان پر قاتلانہ حملہ کرنے اور اسکے پس پردہ عناصر کے خلاف سخت دفعات کے تحت کیس بک کرنے پر زور دیا ہے

 

. ساتھ ہی صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی نے نظام آباد کے مختلف منڈلس میں مقامی ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹیوں کی جانب سے وقفہ وقفہ سے مقامی مسلمانوں کے سماجی بائیکاٹ کے سلسلے کی روک تھام اور مقامی مسلمانوں کے سماجی بائیکاٹ میں ملوث غیر سماجی شرپسند عناصر کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ضرورت پر زور دیا ہے.

 

علاوہ ازیں نظام آباد مجلس قائدین نے اے سی پی وینکٹ ریڈی سے بذریعہ فون بات کرتے ہوئے کہا کہ چند شرپسند عناصر جو نظام آباد کے پرامن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں ایسے غیر سماجی شرپسند عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے. احمد عبداللہ کے فرزندوں پر 2 سال قبل ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی اور بجرنگ دل کے کارکنوں کی جانب سے جھوٹے مقدمات کے ذریعے کیس درج کرواتے ہوئے انکو دو سال سے ہراساں کیا جارہا تھا.

 

ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے دباؤ سے متعلقہ مسلم خاندان اپنے ولیج سرنا پلی کو چھوڑ کر کاماریڈی میں قیام پذیر ہوگئے اور اپنا گزر بسر کررہے تھے. عیدالاضحیٰ کے موقع پر محمد امان نے اپنے والدین کے ساتھ عید منانے اپنے آبائی گاؤں سرناپلی پہنچا اس بات کی اطلاع ملنے پر ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کی ایما پر بجرنگ دل کے چند شرپسند عناصر نے منصوبہ بندی کے تحت غریب مسلم خاندان کے گھر میں گھس کر قاتلانہ حملہ کردیا.

 

اس قاتلانہ حملہ میں محمد امان کے ہمراہ ضعیف والدین و خواتین اور معصوم بچے بھی شدید زخمی ہو گئے. نظام آباد ضلع صدر مجلس محمد فیاض الدین. ٹاون صدر شکیل احمد فاضل نے پولیس کمشنر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع نظام آباد میں ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کا فرقہ وارانہ رویہ تیزی سے بڑھتا جارہا ہے. ایسے فرقہ پرست ولیج ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبران پر کڑی نظر رکھتے ہوئے سخت سے سخت قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے.

 

اس موقع پر سابقہ ڈپٹی میئر و سینئر قائد مجلس میر مجاز علی. ٹاون جنرل سیکرٹری محمد شہباز احمد. سابقہ کارپوریٹرس عبدالسلیم. محمد ریاض احمد، عبدالعلی، سید رفیع، محمد مستحسین , خلیل احمد، محمد ایاز فائن آرٹس، ارشد پاشاہ، عزیز راہی، امر فاروق موجود تھے. نظام آباد مجلس کی بروقت مداخلت کامیاب و موثر نمائندگی کے بعد نظام آباد محکمہ پولیس کی ہدایت پر اندلوائی پولیس نے اس واقعہ و قاتلانہ حملہ میں ملوث جملہ 7 ملزمان A 1 – تالا نوین، A2. گوپو سندیپ، A3. تکوملہ منعج، A4. گولا اشوک، A5. سنگمولہ نکھیل، A6. ویدوری رنجیت کمار A7. کارتک راجیش ان شرپسند عناصر کے خلاف مختلف دفعات CR نمبر کے تحت 143/ (1) 2025 U/S 191 ( 2).191( 3) 118.( 1) 14.333, 324.(4) BNS اندلوائی پولیس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا ہے. اس خصوص میں پولیس کمشنر نے بتایا ہے کہ جملہ 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کرتے ہوئے ان پر مختلف سخت دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے مزید مشکوک افراد کی پولیس سرگرمی سے تلاش کررہی ہیں.

متعلقہ خبریں

Back to top button