انٹر نیشنل

یہودی تہوار کے دوران اندھا دھند فائرنگ 12 ہلاک متعدد زخمی۔ سڈنی میں واقعہ

نئی دہلی: اتوار کے روز آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں واقع بونڈی بیچ پر دو مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں اب تک 12 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

 

موقع پر موجود عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں نے تقریباً 50 گولیاں چلائیں۔نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک حملہ آور بھی شامل ہے۔ یہ فائرنگ یہودی تہوار حنوکہ کے دوران کی گئی۔

 

پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں اسپتال میں زیر علاج ہے۔نیو ساؤتھ ویلز پولیس فورس نے بتایا کہ اس واقعے میں 11 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں دو پولیس افسران بھی شامل ہیں۔

 

ایک حملہ آور کی شناخت نوید اکرم کے طور پر کی گئی ہے۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایمبولینس خدمات فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

 

آسٹریلوی پولیس کا کہنا ہے کہ حالات پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت سڈنی کے جنوب مغربی علاقے بونیرگ کے رہائشی نوید اکرم کے طور پر ہوئی ہے۔

 

آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانیز نے فائرنگ کے اس واقعے کو نہایت افسوسناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کارکن جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور جانیں بچانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔آسٹریلیا میں اپوزیشن لیڈر سوسن لے نے بھی واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا جب یہودی برادری کے افراد Chanukah by the Sea تقریب منانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ امن کے اس تہوار کو نفرت نے تباہ کر دیا۔سوسن لے نے کہا کہ وہ اس مشکل گھڑی میں یہودی برادری کے ساتھ کھڑی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس فائرنگ کے واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔

 

وزیر اعظم نے ایکس پر لکھا“آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر آج ہونے والے ہولناک دہشت گردانہ حملے کی میں شدید مذمت کرتا ہوں جس میں یہودی تہوار حنوکہ کے پہلے دن کا جشن منانے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا۔

 

بھارت کی عوام کی جانب سے میں ان خاندانوں کے لیے گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ اس غم کی گھڑی میں ہم آسٹریلیا کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔”

 

متعلقہ خبریں

Back to top button