سڈنی میں ممکنہ پرتشدد کارروائی ناکام، 7 افراد گرفتار — پولیس کی بڑی کارروائی
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے جنوب مغربی علاقے میں پولیس نے جمعرات کو ممکنہ پرتشدد کارروائی کی اطلاع پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے 7 افراد کو گرفتار کر لیا۔ نیو ساؤتھ ویلز پولیس کے مطابق خفیہ اطلاع پر دو گاڑیوں کو روکا گیا، خصوصی فورسس نے مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تلاشی لی۔ ایک مشتبہ شخص کے سر پر چوٹ بھی دیکھی گئی۔
پولیس نے واضح کیا کہ فی الحال اس کارروائی کا بونڈی بیچ دہشت گرد حملے کی تفتیش سے کوئی براہِ راست تعلق ثابت نہیں ہوا۔ تاہم تفتیش جاری ہے اور ساتوں افراد پولیس سے تعاون کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو بونڈی بیچ پر یہود دشمن حملے میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے الزام میں ساجد اکرم اور ان کے بیٹے نوید پر مقدمہ درج ہے۔
یہ واقعہ سڈنی کے بونڈی بیچ پر ہنوکا تقریب کے دوران ہونے والی فائرنگ کے چند دن بعد پیش آیا، جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پولیس کمشنر کریسی بیریٹ نے اس واقعے کو داعش سے متاثر دہشت گردانہ حملہ قرار دیا تھا، تاہم نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ موجودہ اطلاع کا بونڈی بیچ حملے سے براہِ راست کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا۔
دریں اثنا وزیر اعظم انتھونی البانیز نے انتہا پسندی اور یہود دشمنی کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے نفرت پھیلانے والوں کے ویزے منسوخ کرنے اور نفرت انگیز تقاریر کو وفاقی جرم بنانے کا عزم ظاہر کیا۔



