اسرائیلی وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے خلاف واشنگٹن ڈی سی میں ہزاروں افراد کا احتجاج _ واٹر گیٹ ہوٹل کے سامنے زبردست مظاہرہ؛ نتن یاہو کی گرفتاری کا مطالبہ

حیدرآباد _ 25 جولائی ( اردولیکس ڈیسک) اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو کے خلاف امریکہ میں زبردست احتجاج ہوا ۔یہ اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ بتایا جاتا ہے جس میں ہزاروں افراد فلسطین کی تائید میں واشنگٹن ڈی سی شہر میں سڑکوں پر نکل پڑے اور نتن یاہو کئ خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے واشنگٹن ڈی سی کی ہوٹل واٹر گیٹ کے سامنے گھنٹوں دھرنا دیتے ہوئے نتن یاہو کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اور ان کے خلاف نعرت لگائے ۔
اس دوران مظاہرین نے امریکی پرچم بھی نذر آتش کئے اور اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔اس دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے واقعات بھی پیش آئے ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران کئی افراد کو گرفتار کیا گیا اور پولیس نے واشنگٹن ڈی سی کی سڑکوں پر مظاہرین پر کالی مرچ کے اسپرے کا استعمال کیا۔
لوگوں کی بڑی تعداد اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئی، جنہوں نے منگل کو امریکی قانون سازوں سے بات کی۔سڑکوں پر مظاہرین نے نتن یاہو کی تصاویر کو لال رنگ لگا کر فلسطین میں خون کی ہولی کھیلنے کا الزام عائد کیا۔مظاہرین نے نتن یاہو کی تصاویر کو جلائی ۔اس دوران نیتن یاہو نے مظاہرین کو ’ایران کے بیوقوف‘ قرار دیتے ہوئے ان پر تنقید کی۔
امریکی کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو "ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے” اور یہ کہ "ہمارے دشمن آپ کے دشمن ہیں”۔انہوں نے 7 اکتوبر کے حماس کے حملوں کو یاد کیا – جب 1,200 افراد ہلاک اور 251 دیگر کو یرغمال بنایا گیا تھا – اسے ایک سیاہ دن قرار دیا۔ڈیموکریٹک پارٹی کے کچھ قانون سازوں نے نیتن یاہو کے خطاب کے خلاف اپنی مخالفت واضح کر دی ہے اور اجلاس میں شرکت نہیں کی
وزیر اعظم نتن یاہو کی تقریر غزہ میں اسرائیل کی مہم کے 9 ماہ بعد سامنے آئی ہے۔ حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق غزہ میں 39,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں