انٹر نیشنل

"ٹرمپ کا بڑا وار ! مسلم برادرہڈ کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاریاں تیز”

واشنگٹن — امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے عرب ممالک کی معروف تنظیم ” مسلم برادرہڈ  ” Muslim brotherhood کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے لیے عملی کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد عرب دنیا کی قدیم اور بااثر تحریک سخت پابندیوں کے دائرے میں آ سکتی ہے۔

 

وائٹ ہاؤس کی فیکٹ شیٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اور وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسن کو ہدایت دی ہے کہ وہ لبنان، مصر اور اردن میں سرگرم مسلم برادرہڈ سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں، تاکہ اسے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔ اس مقصد کے لئے صدر ٹرمپ متعلقہ ایگزیکٹیو آرڈرز پر دستخط بھی کر چکے ہیں۔

 

ان احکامات میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد 45 دن کے اندر اس تنظیم پر کس نوعیت کی پابندیاں عائد کی جائیں، اس پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ امریکی انتظامیہ نے الزام لگایا ہے کہ مختلف ممالک میں سرگرم مسلم برادرہڈ کی شاخیں اسرائیل اور امریکہ کے اتحادیوں پر حملوں کی حمایت کرتی ہیں اور یہ گروپ حماس جیسے عسکری دھڑوں کی پشت پناہی بھی کرتا ہے۔

 

فیکٹ شیٹ میں کہا گیا کہ "مسلم برادرہڈ نیٹ ورک مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں اور عدم استحکام کو فروغ دیتا ہے، اسی لئے صدر ٹرمپ نے اس کے خلاف فیصلہ کن اقدام کا فیصلہ کیا ہے۔”

 

واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اس تنظیم کو دہشت گرد گروہ قرار دینے کے لئے پہلے دورِ حکومت میں بھی کوششیں کر چکی ہے۔ حال ہی میں ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے بھی ریاستی سطح پر مسلم برادرہڈ کے خلاف اقدامات کئے ہیں۔

 

مسلم برادرہڈ کی بنیاد 1920 کی دہائی میں مصر میں رکھی گئی تھی، جس کا مقصد اسلامی نظریات کی ترویج بتایا جاتا ہے۔ یہ تحریک بعد میں عرب ممالک میں تیزی سے پھیلتی چلی گئی اور اکثر اپنے خفیہ نیٹ ورک کے ذریعہ سرگرم رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button