تلسی گببارڈ پہلی ہندو بن گئیں امریکن نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر

امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی اور اس کے بعد انہوں نے کئی غیر معمولی فیصلے کیے ہیں۔ ٹرمپ نے اپنی کابینہ میں معروف شخصیات جیسے ایلون مسک اور ویوک راماسوامی کو شامل کیا ہے۔
حالیہ تقرریوں میں انہوں نے ہندو نژاد ایم پی، تلسی گببارڈ کو امریکہ کی نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے تلسی گببارڈ کو "ایک قابل فخر ریپبلکن” قرار دیتے ہوئے کہا کہ تلسی کو دونوں پارٹیوں سے حمایت حاصل ہے اور انہوں نے توقع ظاہر کی کہ تلسی امریکہ کے لئے فخر کا باعث بنیں گی۔
تلسی گببارڈ کون ہیں ؟
تلسی گببارڈ نے تقریباً بیس سال یو ایس آرمی نیشنل گارڈ میں خدمات انجام دیں اور عراق و کویت میں بھی اپنے فرائض سرانجام دیے۔ اگرچہ ان کے پاس انٹیلی جنس شعبے کا تجربہ نہیں ہے، مگر انہوں نے ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی میں کام کیا ہے۔ تلسی 2013 سے 2021 تک ہوائی پارلیمنٹ کی رکن بھی رہی ہیں۔ ان کا بھارت سے کوئی رسمی تعلق نہیں، مگر ان کی والدہ نے ہندو مذہب اختیار کیا، اور اس بنیاد پر تلسی کا نام بھی ہندو روایت کے مطابق رکھا گیا ہے۔ تلسی نے امریکی پارلیمنٹ میں بھگوت گیتا پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا، جس سے ان کی ہندو مذہب سے عقیدت کا اظہار ہوتا ہے۔
2020 میں تلسی گببارڈ نے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کی کوشش کی، تاہم انہیں خاطر خواہ حمایت نہ مل سکی اور انہوں نے اپنی امیدواری واپس لے لی۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان ایک اہم مباحثے کے وقت، تلسی گببارڈ نے ٹرمپ کی تیاری میں معاونت کی تھی۔ 2020 کے ڈیموکریٹک پارٹی کی دوڑ میں تلسی گببارڈ اور کملا ہیرس کے درمیان بھی کچھ اختلافات سامنے آئے تھے، جس سے پارٹی میں ان کا نمایاں کردار محسوس کیا گیا۔
انتخابی نتائج کے بعد، تلسی گببارڈ کو ایک اہم عہدہ دینے کی خبریں گردش کر رہی تھیں، اور بالآخر ٹرمپ نے انہیں امریکی انٹیلی جنس ڈائریکٹر کے طور پر مقرر کر دیا۔