برطانیہ میں مستقل رہائش کے قواعد سخت: غیر ملکیوں کے لئے انتظار کی مدت 10 سال
یوکے میں مستقل رہائش کے اصول تبدیل، درخواست کی مدت دگنی کرنے کی تجویز
لندن: برطانوی حکومت بین الاقوامی تارکینِ وطن کی پالیسی میں بڑی تبدیلی لانے کی تیاری میں ہے۔ نئے منصوبے کے تحت بھارت سمیت مختلف ممالک سے برطانیہ پہنچنے والے افراد کے لیے مستقل رہائش (ILR) کی درخواست دینے کی لازمی مدت پانچ سال سے بڑھا کر دس سال کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ یہ تجویز جمعرات کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی، جس کا انکشاف وزیرِ داخلہ شبانہ محمود نے کیا۔
نئے ’’ارینڈ سیٹلمنٹ ماڈل‘‘ کے مطابق کم آمدنی والے ملازمین کو مستقل رہائش کے لیے پندرہ سال انتظار کرنا ہوگا، جب کہ سرکاری فوائد حاصل کرنے والے تارکینِ وطن کے لیے یہ مدت بیس سال تک بڑھانے کی تجویز ہے۔
تاہم قومی صحت خدمات جیسے اہم شعبوں میں خدمات انجام دینے والے ماہرین اور زیادہ آمدنی والے کاروباری افراد کو اس پابندی سے استثنا حاصل ہوگا اور وہ پانچ سال یا اس سے بھی کم عرصے میں رہائش کے اہل ہوسکتے ہیں۔
2021 سے اب تک تقریباً 20 لاکھ افراد مختلف ممالک سے برطانیہ منتقل ہوچکے ہیں۔ موجودہ قانون کے تحت یہ تمام افراد 2026 سے 2030 کے درمیان ILR کے اہل بن جائیں گے، اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت نئی پالیسی متعارف کر رہی ہے، جس میں مزید سخت شرائط بھی شامل ہیں۔
تارکینِ وطن کے لیے لازمی ہوگا کہ ان کے خلاف کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو، انگریزی زبان پر بہتر مہارت رکھتے ہوں اور سماجی خدمات میں رضاکارانہ حصہ لیں۔



