تلنگانہ

ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ہزاروں عربی دان گریجویٹس کی ضرورت

ہر زبان 40برس میں تبدیل، مگر عربی پندرہ سو برس سے جوں کی توں محفوظ۔ عالمی یوم عربی زبان کانفرنس سے اسکالر س کا خطاب

ہندوستان کی ملٹی نیشنل کمپنیوں (ایم این سیز) میں ہزاروں عربی گرایجویٹس فارغین کی ایم این سیزکو ضرورت ہے۔یہ انکشاف پروفیسر ڈاکٹر مولانا سید جہانگیر نظامی سابق ڈین ایفلویونیوسٹی نے کیا وہ 17/ ڈسمبر کی شام میڈیا پلس آڈیٹوریم،نظامیہ کامپلس حیدرآباد میں ادارہ ادب اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے منعقدہ”عالمی یوم عربی زبان کانفرنس 2023“ سے مخاطب تھے

 

۔مولانا جہانگیر نے اپنے کلیدی خطبہ میں کہا کہ آج اہلِ جامعات عربیہ اسلامیہ یہ کہنے کے موقف میں ہیں کہ اگر کوئی ہندوستانی عربی زبان کے ساتھ اگر انگریزی اور دوسری کوئی یوروپین زبان جان لیتا ہے تو وہ انتہائی غیر معمولی یافت کے ساتھ یہاں انتہائی معزز اور بڑے اعجاز کے ساتھ زندگی گزارسکتا ہے اور گزار رہے ہیں۔

 

مولانا فہیم اختر ندوی صدر شعبہ اسلامیات مولانا آزاد اردویونیورسٹی حیدرآباد نے دوسرے سیشن کی صدارت فرمائی۔ انہوں نے اس سیشن میں پڑھے گئے مقالہ جات کاذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ عربی زبان و ادب اور قرآن فہمی کیلئے اس جیسی تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ عربی زبان واقعی مشکل ہے لیکن قرآن مجید کی زبان بہت آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ عربی بہت وسیع زبان ہے اور اس کیلئے سخت محنت کی ضرورت ہوتی ہے، اعراب کے ذریعہ معنے اور مفہوم بدل جاتے ہیں۔ انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ قرآن کو سمجھے۔ قرآن فہمی کے ذریعہ نمازیں صحیح ادا کی جاسکتی ہیں اور اس میں خشوع و خصوع پیدا ہوگا۔

 

مولانا فہیم اختر ندوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہیکہ اسکا بندہ اخلاص کے ساتھ نمازوں کی ادائیگی کرے اور اسکے اندر روحانی کیفیات پیدا ہو۔ عربی اتنی آنی چاہیے کہ کم از کم نماز اور دیگر اذکار کو سمجھ سکیں اور اللہ تعالیٰ سے جو مانگ رہے ہیں اس کا پتہ چلے۔ مولانا نے علمائے کرام اور عربی داں حضرات سے کہا کہ عام عربی کے بجائے وہ فصیح عربی کا استعمال کریں۔انہوں نے عربی زبان سے متعلق کئی یہ ایک وسیع اور فصیح و بلیغ زبان ہے یہ سمندر کی طرح ہے اور سمندر میں جس طرح غواص موتیوں کو ڈھونڈتے ہیں اسی طرح عربی کے طالب علم اپنے آپ میں قابلیت پیدا کرنے کیلئے اسکی فصاحت و بلاغت کے حصول کیلئے کوشش کریں۔

مولاناڈاکٹر راشد نسیم ندوی ڈین ایفلو یونیورسٹی نے کہا کہ لازمی بات ہے کہ عربی زبان کو قرآن مجید سے قرآن مجید کو عربی زبان سے جدا نہیں کیا جاسکتا یہ لازم و ملزوم ہے۔مولانا راشد ندوی نے کہاکہ یہ ایک عجیب و غریب حقیقت ہے کہ جو بسا اوقات عربی دانوں کو بھی سمجھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ زبانوں کا مسئلہ یہ ہے کہ زبان چالیس سال میں تبدیل ہونے لگتی ہے انہوں نے مختلف زبانوں کی اہم شخصیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حضرت شاہ عبدالقادر ؒ کا قرآن مجید کا ترجمہ پڑھیے اچھی خاصی اردو ہونے کے باوجود آپ کو مشکل پیش آئے گی زبان خاصی تبدیل ہوگئی۔ دیگر زبانوں کا بھی یہی حال ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ صرف اور صرف قرآن پاک کا معجزہ ہے کہ عربی زبان جو اللہ کے رسول ﷺ کے زمانے مبارکہ میں تھی وہی عربی آج بھی ویسے ہی برقرار ہے۔جناب شعیب الحق صدر ادارہ ادب اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہوئے خطبہ استقبالیہ کا آغاز کیا۔

 

انہوں نے ادارہ ادب اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کی جانب سے ”عالمی یوم عربی زبان کانفرنس 2023“میں مہمانوں اورسامعین کا استقبال کیا۔انہوں نے ادارہ ادب اسلامی ہند تلنگانہ کے ذمہ داروں جناب محمد ناصر الدین نائب صدر اور جناب سید عبدالاحد سہیل کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کانفرنس کی کامیابی کیلئے انہیں مبارکباد دی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button