نیشنل

ماں نے جوان بیٹی کو 10 ماہ قبل گھر میں دفن کردیا _ سعودی سے والد کی پولیس میں شکایت کے بعد سامنے آیا بیٹی کی موت کا راز

نئی دہلی _ 24 جون ( اردولیکس ڈیسک) ایک خاتون نے 10 ماہ قبل اپنی جوان  بیٹی کو  گھر میں دفن کیا تھا۔ اس واقعہ کا انکشاف سعودی عرب میں مقیم لڑکی کے والد کی شکایت کے بعد ہوا، جنھوں نے پولیس سے ان کے  گھر کی تلاشی لینے کی درخواست کی، جس کے نتیجے میں گھر میں دفن نعش  برآمد ہوئی ۔ متوفی کی شناخت 17 سالہ پروین کی حیثیت سے ہوئی ہے جسے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ والدہ حنیفہ بیگم اب پولیس کی حراست میں ہیں۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ ہریانہ کے فرید آباد ضلع کے دھوج گاوں میں پیش آیا۔

 

ذرائع کے مطابق لڑکی کے والد طاہر نے سعودی عرب سے 7 جون کو اپنی لاپتہ بیٹی کے بارے میں متعلقہ پولیس اسٹیشن کو ای میل کیا۔ شکایت درج کرنے میں تاخیر کے بارے میں پوچھے جانے پر طاہر  نے بتایا کہ ان کے اور ان  کی بیوی کے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔

 

پولیس نے نعش کو برآمد کرنے کے بعد حنیفہ بیگم سے پوچھ تاچھ کی جس پر اس نے بتایا کہ   بیٹی کا انھوں نے قتل نہیں کیا بلکہ  لڑکی نے خودکشی کی تھی۔ البتہ حنیفہ بیگم نے اپنی بیٹی کو  گھر میں دفن کرنے کا اعتراف کیا، اس خوف سے کہ خودکشی کی خبر سے خاندان کی ساکھ خراب ہو جائے گی۔ حنیفہ بیگم نے مزید بتایا کہ اس کی بیٹی پروین ایک شخص سے محبت کرتی تھی  اور وہ گھر سے بھاگ گئی بھی تھی لیکن جلد ہی واپس آگئی جس کی وجہ سے وہ اسے کمرے میں بند کردئے تھے۔ تاہم لڑکی نے خودکشی کرلی ۔انہوں نے اگلی صبح اسے مردہ پایا۔ بدنامی کے ڈر سے ہم نے اسے گھر میں دفن کر دیا، یہ بہت بڑی غلطی تھی۔

پولیس نے بتایا  کہ پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد مزید تفتیش شروع کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button