نیشنل

نکسلزم اپنی آخری سانس لے رہا ہے۔ گذشتہ دو دنوں میں 258 نکسلائٹس نے چھتیس گڑھ اور مہاراشٹر میں خودسپرد: امیت شاہ

نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ پچھلے دو دن میں 258 سخت گیر ماؤنوازوں نے تشدد کے راستے کو ترک کر دیا ہے۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ آج چھتیس گڑھ میں 170 ماؤنوازوں

 

نے خود سپردگی کی جبکہ 27 ماؤنوازوں نے کل خود سپردگی کی تھی۔ شاہ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مہاراشٹر میں جملہ 61 ماؤنواز، مرکزی دھارے میں لوٹ آئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال سے جب سے بیجے

 

 

پی نے چھتیس گڑھ میں اقتدار سنبھالا ہے ایک ہزار سے زیادہ ماؤنوازوں نے خود سپردگی کی ہے۔ اس کے علاوہ ریاست میں تقریباً ایک ہزار 800 ماؤنوازوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 450 سے زیادہ ہلاک کیے گئے ہیں۔وزیر موصوف نے ملک کے

 

 

قانون میں اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ماؤنوازوں کے تشدد ترک کرنے کے اقدام کی ستائش کی ہے۔ نکسل ازم کے خلاف لڑائی میں اسے ایک اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ایک وقت تھا جب چھتیس گڑھ کے ابوجھ ماڑ اور

 

 

شمالی بَستر، دہشت کا گڑھ ہوا کرتے تھے لیکن اب اِنھیں نکسلی دہشت سے پاک قرار دے دیا گیا ہے۔ شاہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ بھی خود سپردگی کرنا چاہتے ہیں ان کا خیر مقدم ہے اور جو اپنے ہاتھوں میں بندوقیں تھامے رہنا

 

 

چاہتے ہیں انہیں بھارتی مسلح افواج کے قہر کو جھیلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نکسلزم اپنی آخری سانس لے رہا ہے اور یہ اگلے سال مارچ تک حکومت کی جانب سے نکسلزم کے خاتمے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔وزیر داخلہ نے اُن لوگوں

 

 

سے ہتھیار ڈالنے اور مرکزی دھارے میں شامل ہونے کی اپیل کی، جو ابھی تک نکسلزم کے راستے پر چل رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button