نیشنل

پنجاب میں ایک لڑکی نے یونیورسٹی ہاسٹل کے روم میں ساتھی لڑکیوں کی پرائیویٹ ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کردی _ سینکڑوں لڑکیوں نے کیا زبردست احتجاج_ ملزم لڑکی کا ویڈیو دیکھیں

نئی دہلی _ 18 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) پنجاب کی ایک خانگی  یونیورسٹی میں ہفتہ کی رات اس وقت شدید کشیدگی پھیل گئی جب یونیورسٹی کی ایک  لڑکی نے اپنے ہاسٹل کے  ساتھیوں کی پرائیویٹ ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی ۔ ہاسٹل کی سینکڑوں لڑکیوں نے زبردست احتجاج کیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ان کی ایک ساتھی نے خفیہ طور پر ان  کے ساتھ کمرے میں رہنے والی دیگر لڑکیوں کی پرائیویٹ ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کیں۔ جب متاثرہ  لڑکیوں کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے ملزم کو روم میں بند کر کے اس پوچھا کہ وہ کس کے کہنے پر یہ حرکتیں کی لڑکیوں کی اس گڑ بڑ پر ہاسٹل کی خاتون وارڈن روم میں پہنچ گئی اور وارڈن نے ملزم لڑکی سے پوچھ تاچھ جس پر اس نے بتایا کہ شملہ کے ایک لڑکے کے کہنے پر اس نے یہ ویڈیو تیار کی تھی اور اس کو تمام ویڈیوز روآنہ کردی۔ بعد ازاں ہاسٹل میں موجود تمام طلبہ نے احتجاج کیا۔

 

طلباء کے احتجاج سے یونیورسٹی کے اطراف میں کشیدگی کا ماحول بن گیا۔ پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کر لیا ۔ شبہ ہے کہ کچھ دیگر طلبہ کی ویڈیوز بھی لیک ہوئی ہیں۔ احتجاج کرتے ہوئے ایک طالب علم بے ہوش ہو گیا اور اسے ہسپتال لے جایا گیا۔

 

اسی دوران عام آدمی پارٹی کے صدر و چیف منسٹر دہلی  اروند کیجریوال نے اس واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا۔ سوشل میڈیا پر طالبات کی پرائیویٹ ویڈیوز اپ لوڈ کرنا ایک گھناؤنا فعل ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی ذمہ دار کو نہیں بخشا جائے گا..ان سب کو سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ طلباء بہادر بنیں ہم سب کا ساتھ دیں گے۔ طلباء کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پریشان ہونا چھوڑ دیں اور پرسکون اور صبر سے کام لیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button