گولڈن ٹیمپل کے سامنے پنجاب کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر سکبھیر سنگھ بادل پر فائرنگ

پنجاب کے امرتسر شہر میں واقع مشہور گولڈن ٹیمپل کے قریب کالی دل لیڈر سکبھیر سنگھ بادل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس نے علاقے میں سنسنی مچا دی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا
جب پنجاب کے سابق ڈپٹی چیف منسٹر اور شریومنی اکالی دل پارٹی کے لیڈر سکھبیر سنگھ بادل، گولڈن ٹیمپل کے دروازے پر اپنی سزا کے طور پر بطور عوام کی خدمت کررہے تھے۔
ایک بزرگ شخص، جو چند قدم کے فاصلے پر تھا، اچانک اپنی پینٹ کی جیب سے پستول نکال کر سکھبیر سنگھ پر فائر کرنے لگا۔ خوش قسمتی سے، ان کے سیکیورٹی گارڈز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو قابو میں کر لیا،
اور سکھبیر سنگھ کسی نقصان سے محفوظ رہے۔ حملہ آور کی شناخت نرائن سنگھ چوراہا کے نام سے ہوئی، جو مبینہ طور پر ماضی میں ببر خالصہ انٹرنیشنل نامی شدت پسند تنظیم سے وابستہ رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، نرائن سنگھ 1984 میں پاکستان فرار ہو گیا تھا اور وہاں سے غیر قانونی ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد کی اسمگلنگ میں ملوث رہا۔ بعد میں وہ بھارت واپس آیا،
جہاں اسے پنجاب پولیس نے گرفتار کر لیا اور کچھ عرصہ جیل کی سزا بھی کاٹی۔سکھبیر سنگھ بادل کو شریومنی اکالی دل پارٹی کے سربراہ کے طور پر ماضی میں کی گئی غلطیوں کی پاداش میں اکال تخت نے سزا دی ہے
۔ 2007 سے 2017 کے درمیان پارٹی کی قیادت اور حکومتی فیصلوں میں سنگین غلطیوں کا الزام ان پر لگایا گیا۔ اس سزا کے تحت انہیں امرتسر کے گولڈن ٹیمپل میں خدمت کرنے، برتن اور جوتے صاف کرنے کا حکم دیا گیا۔
سکھبیر سنگھ نے اپنی غلطیوں کو قبول کرتے ہوئے اپنے گلے میں ایک تختی لٹکائی جس پر لکھا ہے کہ وہ خدمت گزار کے طور پر کام کر رہے ہیں۔