نیشنل

بنگلورو میں ایک گھنٹہ تباہ کن بارش _پانی میں ڈوبنے سے آندھراپردیش کی خاتون انجینئر کی موت

بنگلورو _ 22 مئی ( اردولیکس ڈیسک) بنگلورو میں اتوار کی سہ پہر  گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی۔ سہ پہر تین بجے شروع ہونے والی ژالہ باری ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی۔ تیز ہواؤں کے باعث کئی مقامات پر درخت گر گئے اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں جبکہ کے آر سرکل میں انڈر پاس میں پانی داخل ہو گیا ۔ پانی میں کار پھنس جانے سے ایک خاتون سافٹ ویر انجینئر کی موت ہوگئی مقامی لوگوں اور پولیس نے کار میں پھنسے افراد کو نکال کر ہسپتال پہنچایا۔

 

آندھرا پردیش کی ایک نوجوان خاتون انجینئر 22 سالہ بھانو ریکھا کی بنگلور میں موت ہو گئی۔وہ  اپنے خاندان کے ساتھ وجئے واڑہ سے بنگلور گئی تھی ۔ بھانوریکھا کے خاندان کے سات افراد گرمیوں کی چھٹیوں میں وجے واڑہ سے بنگلور گئے تھے۔ شہر کے کے آر سرکل پر شدید سیلابی پانی انڈر پاس تک پہنچ گیا ہے۔ پانی کا اندازہ لگائے بغیر کار  کو آگے بڑھا دیا تاکہ کار   اس میں سے نکل جائے گی۔ لیکن کار پانی میں پھنس گئی ۔ اور کار  میں پانی داخل ہو گیا۔ خاندان کے چھ افراد مقامی لوگوں کی مدد سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ لیکن، نوجوان خاتون نے پانی نگل لیا اور سانس لینا مشکل ہوگیا۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔

 

اطلاع ملتے ہی ایمرجنسی سروس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔ مقامی لوگوں نے انہیں کار سے باہر نکالنے کے لیے ساڑھیاں اور رسیاں پھینکیں۔ جس کے بعد 6 افراد باہر نکل گئے ۔۔ کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا نے بنگلورو اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے بھانوریکھا کے گھر والوں سے ملاقات کی۔ پانچ لاکھ روپے کے معاوضہ کا اعلان کیا

 

موسلادھار بارش کی وجہ سے بنگلور شہر کے ناگرسودھا، آنندراؤ، میجسٹک، ریس کورس، کے آر سرکل، ٹاؤن ہال، کارپوریشن، میسور بینک سرکل، جیانگر، ملیشور کے علاقے زیر آب آگئے۔ کئی مقامات پر گاڑیاں سڑک کے کنارے کھڑی تھیں، بھاری درخت گر گئے اور گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ ریس کورس روڈ پر لگژری کار پر درخت گر گیا ۔ کمار کرپا روڈ پر چترکلا پریشد کے سامنے ایک بڑا درخت ایک کار اور بائک پر گر گیا اور گاڑیوں کو مکمل نقصان پہنچا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button